حج کے لیے جمع کرائی گئی رقم پر زکوة

سوال : السلام علیکم. کیا حج کے لئے جو رقم بینک میں جمع کرائی ہوئی ہے اس پر زکاة دینی ہوگی
عائشه اصغر

 الجواب باسم ملہم الصواب

!وعلیکم السلام
:اس کی دو صورتیں ہیں
١ـ حج درخواست اگر منظور نہیں ہوئی ہے تو جمع شدہ رقم پر سال گزرنے کی تاریخ آنے پر زکاة فرض ہے۔
٢ـ دوسری صورت میں اگر درخواست منظور ہوچکی ہے تو اس رقم پر زکاة نہیں البتہ وہ رقم جوحکومتی اسکیم میں حج کے اخراجات کٹنے کے بعد واپس ملتی ہے، اگر زکاة کی ادائی کے دنوں میں باقی رہے اور وہ بقدر نصاب ہو یا دوسرے اموال زکاة کے ساتھ مل کر بقدر نصاب ہوجائے تو اس پر زکاة فرض ہے اور پرائیویٹ اسکیم میں چونکہ رقم واپس ہی نہیں ملتی تواس جمع شدہ رقم پہ زکاة نہیں ۔

اذا امسکہ لینفق منہ کل ما یحتاجہ فحال الحول وقد بقی معہ منہ نصاب فانہ یزکی ذالک الباقی وان کان قصدہ الانفاق منہ ایضا فی المستقبل لعدم استحقاق صرفہ الی حوائجہ الاصلیة وقت حولان الحول ( شامی: ٢\٢٦٢ کتاب الزکاة )
واللہ اعلم بالصواب
بنت عبدالباطن عفی عنھا
دارالافتا صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں