سوال : شوہر اور بیوی کبھی کبھار کسی مجبوری کے تحت ایک دوسرے کو ہاتھ سے فارغ کر سکتے ہیں؟
الجواب باسم ملھم الصواب
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
ضرورت اور مجبوری میں میاں بیوی کے لیے مذکورہ صورت اختیار کرنے کی گنجائش ہے،البتہ بلاضرورت اس عمل کی عادت بنا لینا کراہت سے خالی نہیں۔
================================
حوالہ جات :
1 : وَالَّذِينَ ھُمْ لّفُرُوجِھِمْ حَافِظُونَ اِلَّا عَلیٰ اَزْوَاجِھِمْ اَوْ مَامَلَکَتْ اَیْمَانُھُم فَاِنَّھُمْ غَیرُ مَلُومِینَ فَمَنِ ابتِغَی وَرَاءَ ذٰلِكَ فَأُولَئِكَ ھُمُ العَادُونَ.( سورہ مؤمنوں :آیت 5 تا 8 )
ترجمہ : اور جو اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرنے والے ہیں، بجز اپنی بیویوں اور ملکیت کی لونڈیوں کے یقینا یہ ملامتیوں میں سے نہیں ہیں، جو اس کے سوا کچھ اور چاہیں وہی حد سے تجاوز کرجانے والے ہیں ۰
2۔ويجوز أن يستمني بيد زوجته وخادمته اهـ وسيذكر الشارح في الحدود عن الجوهرة أنه يكره ولعل المراد به كراهة التنزيه فلا ينافي قول المعراج يجوز، تأمل”. (الدر المختار وحاشية ابن عابدين، 2 / 399)
فقط
وللہ اعلم بالصواب
6 فروری 2022
4 رجب 1443