وہ افراد جن کو زکوۃ دینا جائز نہیں
کافر کو زکوٰۃ یا واجب صدقہ دینا درست نہیں، البتہ زکوٰۃ، عشر، صدقۂ فطر، نذر اور کفارہ کے علاوہ دیگر نفلی صدقہ دینا درست ہے۔
زکوٰۃ کی رقم سے مسجد بنانا یا کسی مردے کے کفن دفن کا انتظام کرنا یا مردے کی طرف سے اس کا قرضہ ادا کرنا یا کسی اور رفاہی و فلاحی کام میں لگانا درست نہیں،کسی مستحق کو مالک بنا کر دینا لازم ہے۔
سیّدوں، علویوں اورحضرت عباس رضی اللہ عنہ، حضرت جعفر رضی اللہ عنہ، حضرت عقیل رضی اللہ عنہ اور حضرت حارث بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ کی اولاد کو زکوٰۃ دینا درست نہیں، اسی طرح جو صدقہ واجب ہو وہ بھی انہیں دینا درست نہیں، جیسے: نذر، کفارہ، عشر، صدقۂ فطروغیرہ۔ ان کے علاوہ دیگر نفلی صدقات کا دینا درست ہے۔
ماں، باپ، دادا، دادی، نانا، نانی، پردادا وغیرہ کوزکوۃ دینا درست نہیں۔ اسی طرح اپنی اولاد اور پوتے، پڑپوتے، نواسے وغیرہ جو لوگ اس کی اولاد میں داخل ہیں، ان کو بھی دینا درست نہیں۔ ایسے ہی بیوی اپنے شوہر کو اور شوہراپنی بیوی کو زکوٰۃ نہیں دے سکتا۔