سوال: میری سہیلی کے والدین حیات نہیں۔ بھائیوں کے ساتھ رہتی ہے۔ بہن انگلینڈ میں ہوتی ہے۔ بہن کے مشورے پر پاکستان سے ایک آدمی کے ساتھ جھوٹے نکاح کے کاغذات بنا کر تعلیمی ویزے پر انگلینڈ جانا چاہتی ہے۔ اس طرح دونوں کو آسانی سے ویزہ مل جائے گا۔ اور تعلیم پر خرچہ کم آئے گا، اور نوکری بھی آسانی سے مل جائے گی۔ دونوں کا اصل میں ایک دوسرے سے نکاح کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ وہ جاننا چاہ رہی ہے کہ کیا اسلام میں اس کی اجازت ہے۔
الجواب باسم ملھم الصواب
واضح رہے کہ صرف کاغذی کارروائی سے شرعاً نکاح منعقد نہیں ہوتا، نیز یہ دھوکہ میں بھی داخل ہے جس کی شریعت بالکل اجازت نہیں دیتی، مزید یہ کہ مستقبل میں اس عمل کی وجہ سے بہت سے مفاسد پیش آنے کا اندیشہ ہے، لہذا اس عمل سے اجتناب لازم ہے۔
حوالہ جات :
البحرالرائق :”وقيد المصنف انعقاده باللفظ؛ لأنه لاينعقد بالكتابة من الحاضرين فلو كتب تزوجتك فكتبت قبلت لم ينعقد”.
(کتاب النکاح :3/148)
واللہ تعالی اعلم بالصواب
8 ستمبر 2022ء
10 صفر 1444ھ