فتویٰ نمبر:4084
سوال: محترم جناب مفتیان کرام!
شادی شدہ جوڑے ویلنٹائن ڈے منا سکتے ہیں؟ شریعت کا کیا حکم ہے؟ مغربی تہوار منانا گناہ تو نہیں؟
والسلام
الجواب حامداو مصليا
ویلنٹائن ڈے غیر مسلموں کا تہوار ہے جس کا پس منظر اور مقاصد انتہائی حیا سوز ہیں اس لیے اس کا منانا بالکل جائز نہیں۔ چاہے اس کو گھر میں منایا جائے یا باہر ،چاہے شادی شدہ منائیں یا غیر شادی شدہ ۔ کسی نہ کسی درجے میں اس کی حوصلہ افزائی ہو رہی ہے اس لیے ایسا کرنا ناجائز ہے اور غیرت ایمانی کے خلاف ہے۔
“من کثر سواد قوم فھو منھم ومن رضی علی قوم کان شریک من عملہ۔”
{جامع الحدیث: 21/345}
“قال العلامۃ المناوی فی شرحہ: ای من کثر سواد قوم بان ساکنھم وعاشرھم وناصرھم فھو منھم وان لم یکن من قبیلتھم او بلدھم ۔”
{فیض القدیر: 6/156}
“”جو شخص مسلمانوں کی عید کے علاوہ دیگر مذاہب کی عید میں کوئی بھی تحفہ دے تو قبول نہیں کرنا چاہیے اور اگر یہ تحفہ غیر مسلموں سے مشابہت کا باعث بنے تو ممانعت مزید سخت ہو جائے گی، مثلاً: کرسمس کے موقع پر موم بتیاں وغیرہ تحفہ میں دینا، یا غیر مسلموں کے روزوں میں آخری جمعرات کے دن انڈے، دودھ، اور بکری کا تحفہ دینا، بعینہ کوئی مسلمان کسی دوسرے مسلمان کو ان تہواروں کی وجہ سے تحائف مت دے، اور خصوصا ایسے تحفے مزید سختی کیساتھ ممانعت کے حقدار ہونگے جن میں کفار سے مشابہت کیلئے تعاون ممکن ہو۔”
{اقتضاء الصراط المسقتیم :۱/۲۲۷}
” ہندؤوں کے مخصوص قومی اور مذہبی میلے وغیرہ میں جا کر ان کی رونق کو بڑھانا ناجائز ہے ،مسلمانوں کو ان سے اجتناب ضروری ہے”۔
{فتاویٰ محمودیہ : ۲۹/۳۵۳}
و اللہ الموفق
قمری تاریخ:7جمادی الاخری 1440ھ
عیسوی تاریخ:13فروری2019
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: