یوشیب میں بال کٹوانا

فتویٰ نمبر:982

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

کیا یو شیپ میں بال کٹوانا جائز ہے؟

والسلام

الجواب حامدۃو مصلية

صورت مسئلہ میں مذکورہ لیئرز کٹنگ،یوشیپ کٹنگ میں بال چاہے کندھوں سے نیچے ہوں یا اوپر، کفار اور فاسقات سے مشابہت پائی جاتی ہے تو اس طرح کے بال کاٹنا شرعاً درست نہیں۔

واضح رہے کہ عورتوں کے لیے مردوں کے ساتھ مشابہت کی حد سے نکلنے کے لیے ضروری ہے کہ ان کے بال کندھوں سے نیچے ہونے کے ساتھ ساتھ اس قدر بھی ہوں کہ جس سے وہ اپنے بالوں کا جوڑا بنا سکیں۔

▪عن ابن عباس رضي اللّٰہ عنہما قال: لعن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم المتشبہین من الرجال بالنساء والمتشبہات من النساء بالرجال۔ (صحیح البخاري، کتاب اللباس / ۲؍۸۷۴ رقم: ۵۸۸۵ )

▪قطعت شعر رأسها أثمت ولعنت۔ وزاد في البزازیۃ: وإن بإذن الزوج لا طاعةلمخلوق في معصیةالخالق …۔ والمعنیٰ المؤثر التشبه بالرجال۔ (الدر المختار علی ہامش رد المحتار ۹؍۵۸۳ زکریا)

▪عن علي رضي اللّٰہ عنہ نہی رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم أن تحلق المرأۃ رأسہا۔ (سنن الترمذي ۱؍۱۸۲ رقم: ۹۱۴-۹۱۵، سنن النسائي، کتاب الزینۃ)

▪وأما إذا کان حلق المرأۃ شعر رأسہا لعذرٍ أو وجعٍ فلا بأس به عند الحنفیة … قال الأثرم: سمعت أبا عبد اللّٰہ یسأل عن المرأۃ تعجز عن شعرها وعن معالجته، وتقع فیه الدواب، قال: إذا کان لضرورۃ فأرجو أن لا یکون به بأس۔ (الموسوعۃ الفقہیۃ / حلق ۱۸؍۹۶)

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:٢٧صفر٢٠١٨

عیسوی تاریخ:٦نومبر ٢٠١٨

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں