سوال:السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
کیا ٹھیتھ جیم/دانتوں میں نگ لگانا جائز ہے؟
6 ماہ سے لے کر 24 ماہ تک کے وقت کے لیے لگائیے جاتے ہیں اور یہ فیشن کے طور پر ہی لگایا جاتا ہے۔
اسکو گلو کے ساتھ دانتوں کے ساتھ چپکایا جاتا ہے۔
اس پر وضو اور غسل کا کیا حکم ہے؟
تنقیح:
یہ بتائیے کہ اس کو اگر الگ کرنا چاہیں تو کس طرح الگ ہوں گے ؟؟ کیا آسانی سے الگ ہو سکتے ہیں؟؟کیا خود الگ کر سکتے ہیں؟؟
اور اس کا کوئی سائڈیفیکٹ ہے؟
جواب تنقیح:
خود گھر پر اتارا جاتا ہے۔جنہوں نے پوچھا تھا انھوں نے کہا کہ مجھے وضو کے بارے میں تھوڑی تشویش تھی تو میں نے اتار لیا ۔
اور گوگل پہ دیکھا تو لکھا ہے کہ ڈینٹل فلاس کو اسکے اوپر رکھ کر نیچے کھینچیں تو یہ اتر جائے گا اگر گم وغیرہ لگا رہ جائے تو دوبارہ اسی طرح کر لیں۔
الجواب باسم ملھم الصواب
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
سوال مذکورہ میں دانتوں کے جس زیور کا ذکر ہے جس کو ٹوتھ جیم بھی کہا جاتا ہے اور جس کو بطور فیشن کے زیب و زینت کے لیے لگایا جاتا ہے۔تو لذاتہ اس قسم کی تزئین میں اور اس کے لگانے میں تو اگر چہ کوئی حرج نہیں ہے۔البتہ اس میں یہ دیکھا جائے گا کہ یہ با آسانی الگ ہو سکتے ہیں یا نہیں؟
تو اگر یہ با آسانی الگ ہو سکتے ہوں تو غسل میں اس کو الگ کر کے غسل کرنا لازم ہے۔کیونکہ غسل میں پورا منہ دھونا یعنی کلی کرنا کرنا فرض ہے۔
خلاصہ کلام یہ ہے کہ اگر کسی نے لگوالیا ہے تو کیونکہ یہ ڈینٹس کے ذریعے سے بھی بغیر کسی تکلیف کے الگ کروائے جا سکتے ہیں اور جیسا کہ سوال میں مذکور ہے خود بھی الگ کیا جا سکتا ہے،لہذا اس کے لگا رہنے کے ساتھ غسل درست نہیں ہوگا لہذا فرضی غسل سے پہلے اسکو ہٹانا ضروری ہوگا۔البتہ وضو بغیر ہٹائے بھی درست ہوگا کیونکہ وضو میں کلی کرنا سنت ہے فرض نہیں۔
================
البحر الرائق (1 / 14):
وَلَوْ لُصِقَ بِأَصْلِ ظُفْرِهِ طِينٌ يَابِسٌ وَبَقِيَ قَدْرُ رَأْسِ إبْرَةٍ مِنْ مَوْضِعِ الْغَسْلِ لَمْ يَجُز.”
دارالافتاء جامعہ معہد الخلیل الاسلامی بہادر آباد کراچی
“لہٰذا اگر ان اعضاء میں سے کسی عضو پر ایلفی یا اور کوئی ٹھوس چیز لگ جائے جس کے ہوتے ہوئے کھال تک پانی نہیں پہونچتا ہو تو اس کے لگے ہوئے ہونے کی حالت میں وضو /غسل نہ ہوگا ۔”
*فقط-واللہ تعالی اعلم
قمری تاریخ:20 شعبان،1442ھ
شمسی تاریخ:3 اپریل،2021