تین فطری قوانین جو کڑوے ہیں لیکن حق ہیں
1 پہلا قانونِ فطرت:
اگر کھیت میں دانہ نہ ڈالا جائے تو قدرت اسے گھاس پھوس سے بھر دیتی ہے. اسی طرح اگر دماغ کو اچھی فکروں سے نہ بھرا جائے تو کج فکری اسے اپنا مسکن بنا لیتی ہے.
2 دوسرا قانون فطرت:
جس کے پاس جوکچھ ہوتا ہے وہی بانٹتا ہے.
خوش انسان،خوشی بانٹتا ہے
غمزدہ انسان،غم بانٹتا ہے.
عالم،علم بانٹتا ہے
دیندار، انسان دین بانٹتا ہے.
خوف زدہ انسان،خوف بانٹتا ہے.
3 تیسرا قانون فطرت:
آپ کو زندگی سے جو کچھ بھی حاصل ہو،اسے ہضم کرنا سیکھیں! اس لۓ کہ کھانا ہضم نہ ہونے پر بیماریاں پیدا ہوتی اور بڑھتی ہیں، اسی طرح مال وثروت نہ ہضم ہونے کی صورت میں ریاکاری بڑھتی ہے.
بات نہ ہضم ہونے پر چغلی بڑھتی ہے.
تعریف نہ ہضم ہونے کی صورت میں غرور میں اضافہ ہوتا ہے.
مذمت کے ہضم نہ ہونے کی وجہ سے دشمنی بڑھتی ہے.
غم ہضم نہ ہونے کی صورت میں مایوسی بڑھتی ہے ۔
اقتدار اور طاقت نہ ہضم ہونے کی صورت میں خطرات میں اضافہ ہوتا ہے.
آرام نہ ہضم ہونے کی صورت میں گناہوں میں اضافہ ہوتا ہے.
بات تلخ ضرور ہے مگر حقیقت اور سچائی پر مبنی ہے۔
یاﷲ! ہم یہ جانتے ہوئے بھی کہ تو ہماری شہ رگ سے باخبر ہیں برائیاں کرتے ہیں الہی ہمیں ھدایت عطاء فرما ہمیں معاف فرمائیں۔۔۔۔۔۔!!