اس سورت میں تین اہم مضامین بیان ہوئے ہیں:
۱۔ ابتدائی آیات میں اللہ کی ذات وصفات کے اعتبار سے اس کی تسبیح وتقدیس بیان کرنے کا حکم دیاگیا،اس نے انسان کو پیدا کیا ،اسے پرکشش صورت سے نوازا ،اور سعادت وایمان کاراستہ دکھایا،
۲۔ یہ سورت قرآن کریم کا ذکر کرتی ہے او را سکے حفظ کے آسان ہونے کی بشارت سناتی ہے او رنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیتی ہے کہ آپ نفوس کی اصلاح اور اخلاق کی درستگی کے لئے قرآن کے ذریعے نصیحت کیجئے،جن کے دل میں خوفِ خدا ہوگا وہ ضرور نصیحت قبول کرلیں گے
۳۔ سورت کے اختتام پر بتایاگیا ہے کہ جو شخص اپنے نفس کو گناہوں کی آلائش سے پاک کرلے گا ،اسے اچھے جذبات وخیالات سے سنوارلےگا ،اپنے دل میں اللہ کی عظمت اور جلال پیدا کرلے گا، اور دنیا کوآخرت پر ترجیح نہیں دےگا وہ کامیاب ہوگا، یہ وہ اصول ہے جو تمام صحیفوں اور شریعتوں میں بیان ہوچکا ہے۔
(خلاصہ قرآن