سوال : السلام عليكم
حضرت مفتی صاحب یہ ایک آیت (فَأَقِمْ وَجْهَكَ لِلدِّينِ حَنِيفًا ۚ فِطْرَتَ اللَّهِ الَّتِي فَطَرَ النَّاسَ عَلَيْهَا ۚ لَا تَبْدِيلَ لِخَلْقِ اللَّهِ ۚ ذَٰلِكَ الدِّينُ الْقَيِّمُ وَلَٰكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ (30) ۞ سورة الروم/ کے بارے میں یہ بات مشہور ہے
تندرستی کا راز۔۔۔ جو شخص چاہتا ہے مرتے دم تک اسکے تمام اعضاء سلامت رہے اور وہ تندرست رہے وہ روزانہ سورہ روم پارہ 21 آیت نمبر 30 صرف تین بارپڑھ کر اپنے آپ پر دم کرے بہت جلد اثرات مرتب ھونگے براہ کرم اپنے فیملی دوست احباب کو بتائے اور حتی الامکان سینڈ کیجیے. آپکے لیے باعث صدقہ ہو گا.
کیا یہ درست ہے؟
سائلہ : ام احمد
۰۲۳۴۵۶۷۵۴۳
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب باسم ملہمم الصواب
تندرستی وسلامت اعضا کے لیے اس آیت کا پڑھناآپ ﷺ یا صحابہ یا ائمہ مجتہدین سے ثابت نہیں ہے اگر اس کو شرعی ولازم کام سمجھا جائے اور اس پر اصرار کیا جائے تو یہ بدعت وناجائز ہے اور اگر اس کو شرعی حکم قرار نہ دیا جائے بلکہ مثل عملیات کے ایک عمل سمجھ کر کیا جائے تو مباح ہوسکتا ہے مگر اس شرط پر کہ اس پر نہ کسی کو لعن وملامت کی جائے اور نہ ہی اس کے کرنے پر کسی کو مجبور کیا جائے ۔
“ولا بأس بالمعاذاۃ اذا کثر فیھا القرآن أو أسماء اللہ تعالیٰ وانما تکرہ العوذۃ اذا کانت بغیر لسان العرب ولا یدری ماھو” ( رد المحتار مع الدر : ۶/۳۶۳ )
والله الموفق
بنت محمود
دار الافتا ء صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر
۱۶جمادی الثانی۱۴۳۹ھ
۴مارچ ۲۰۱۸ ء