تعمیرات مسجد میں کون سا مال استعمال کیا جائے۔

1. کیامسجدکی تعمیرات میں (وضو خانہ بنانے میں)اجتماعی پیسے جوچندے میں جمع ہوتے ہیں وہ استعمال کرسکتے ہیں؟

تعمیرات میں کون سے مال کااستعمال جائزہے اورکون سے مال کااستعمال ناجائزہے؟

الجواب حامدۃ ومصلیۃ:

مسجد کے اجتماعی پیسوں سے مسجد کے لیے وضو خانہ بناسکتے ہیں، وضوخانہ مسجدکی ضروریات اور مصالح میں داخل ہے؛ اس لیے اجتماعی چندہ وضوخانے کی تعمیر میں لگاسکتے ہیں۔ مسجدکاعمومی چندہ (زکاۃ اور واجب صدقات کے علاوہ)مسجدکی تمام ضروریات بشمول مسجداور وضوخانہ وغیرہ کی تعمیرات میں لگاناجائزہے۔ 

اور تعمیرات میں حلال اور پاکیزہ مال استعمال کیا جائے ، حرام کمائی مسجد میں استعمال کرنا منع اور مکروہ ہے۔

((عن أبي هريرة – رضي الله عنه – أن رسول الله – صلى الله عليه وسلم – قال: ((من تصدق بعدل تمرة من كسب طيب – ولا يصعد إلى الله إلا الطيب – فإن الله يتقبلها بيمينه ثم يربيها لصاحبها، كما يربي أحدكم فلوه حتى تكون مثل الجبل))

مشكوة باب۔ فضل الصدقة : ١٦٧)

زوجہ محمد بلال

صفہ آنلائن کورس

1/2/2017

3/5/1438

اپنا تبصرہ بھیجیں