نماز کے لیے فرض اور طواف کے لیے طہارت واجب ہےجبکہ 33 سے زیادہ مقامات پر مندوب ہے۔جھوٹ،غیبت اور کسی بھی گناہ کے سرزد ہونے کے بعد وضومستحب ہے۔ الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 89) وَمَنْدُوبٌ فِي نَيِّفٍ وَثَلَاثِينَ مَوْضِعًا ذَكَرْتهَا فِي الْخَزَائِنِ: مِنْهَا بَعْدَ كَذِبٍ وَغِيبَةٍ وَقَهْقَهَةٍ وَشِعْرٍ وَأَكْلِ جَزُورٍ وَبَعْدَ مزید پڑھیں
زمرہ: حدث اکبر taharat
تحصیل طہارت کی شرائط
درج ذیل میں سے پہلی نو شرائط طہارت واجب ہونے کی ہیں اوربقیہ شرائط صحت طہارت کی ۔ مسلمان ہو،کافر پر واجب نہیں۔ عاقل ہو،مجنون پر واجب نہیں۔ بالغ ہو، نابالغ پر واجب نہیں۔شعر میں احتلام سے مراد بلوغت ہے۔ حصول طہارت پر قادر ہو۔اگر طہارت سے عاجز ہوتو اس پر طہارت واجب نہیں۔ پانی مزید پڑھیں
حدث اور خبث کی تعریف
حدث ایسا وصفِ شرعی ہے جو اعضائے وضو میں حلول کرکے طہارت کو زائل کردیتا ہےجیسے وضوٹوٹ جانا، جنابت لاحق ہونا، حیض ونفاس والاہونا۔جبکہ خبث نجاست (پیشاب، پاخانہ، خون، گوبر وغیرہ )کوکہتے ہیں۔
حکم طہارت
طہارت کاحکم یہ ہے کہ ہروہ عمل جوبغیر وضوکے جائز نہیں وہ وضوکی وجہ سے حلال ہوجاتا ہے۔