چہرے کو دھونا یعنی اس پر پانی بہاناایک بار فرض ہے۔ یہ اس لیے فرمایاتاکہ امام ابو یوسف کے موقف کا جواب ہوجائے وہ فرماتے ہیں کہ اعضا کو تر کردینا کافی ہے بہنا کوئی شرط نہیں ہے ۔ فیض میں ہے کہ دو قطرے بہنے چاہییں۔ پے درپے دونوں قطرے بہنے چاہییں، بغیر وقفے مزید پڑھیں
زمرہ: حدث اصغر muhammadia
دلیل طہارت
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا قُمْتُمْ إِلَى الصَّلَاةِ فَاغْسِلُوا وُجُوهَكُمْ وَأَيْدِيَكُمْ إِلَى الْمَرَافِقِ وَامْسَحُوا بِرُءُوسِكُمْ وَأَرْجُلَكُمْ إِلَى الْكَعْبَيْنِ ۚ وَإِن كُنتُمْ جُنُبًا فَاطَّهَّرُوا ۚ وَإِن كُنتُم مَّرْضَىٰ أَوْ عَلَىٰ سَفَرٍ أَوْ جَاءَ أَحَدٌ مِّنكُم مِّنَ الْغَائِطِ أَوْ لَامَسْتُمُ النِّسَاءَ فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُوا صَعِيدًا طَيِّبًا فَامْسَحُوا بِوُجُوهِكُمْ وَأَيْدِيكُم مِّنْهُ ۚ (سورہ مائدہ: آیت6) اشکال: یہ مزید پڑھیں