فاقد الطهورین(جوکسی ایسی جگہ میں ہوکہ نہ پانی ہو نہ مٹی) تشبہ بالمصلین کرے گا یعنی نمازیوں کی نقل اتارے گااگرچہ قراءت نہیں کرے گا۔ پھر بعد میں اعادہ کرے گا۔اسی کی طرف امام اعظم کا رجوع ثابت ہے اور مفتی بہ قول بھی یہی ہے۔علامہ سغناقی کایہ کہناکہ نماز مؤخر کرے گا درست مزید پڑھیں
زمرہ: صفائی taharat
کس صورت میں طہارت کاحکم معاف ہوجاتا ہے؟
ظہیریہ میں لکھا ہے کہ جس کے اکثر اعضاء وضو کٹے ہوئے ہوں اور چہرہ بھی زخمی ہو تو بغیر وضو اور تیمم سے نماز پڑھے گا اور اعادہ بھی نہیں کرے گا۔وھوالاصح الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 80) فَفِي الظَّهِيرِيَّةِ وَغَيْرِهَا مَنْ قُطِعَتْ يَدَاهُ وَرِجْلَاهُ وَبِوَجْهِهِ جِرَاحَةٌ يُصَلِّي بِلَا وُضُوءٍ وَلَا مزید پڑھیں
کس شخص پر نیت دل سے کرنافرض نہیں؟
قنیہ میں لکھا ہے کہ جس شخص پر ہموم کا ہجوم ہو اور وہ نیت برقرار نہ رکھ سکتا ہو تو اس کے لیے یہ حکم ہے کہ شروع میں آواز سے نیت کرلے ” فتکفیه النیة بالسانه”۔دل سے نیت کرنا اس سے معاف ہے۔اس جزئیہ سے معلوم ہوا کہ نیت بعض صورتوں میں ساقط مزید پڑھیں