اس پارے میں اللہ تعالی نے رزق حلال کمانے اور حلال کھانے کاتاکیدی حکم دیا ہے اور ساتھ ہی مردار جانور، خنزیر اور غیراﷲ کے نام کے ذبیحہ کی حرمت نازل فرمائی ہے۔{يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُلُوا مِنْ طَيِّبَاتِ مَا رَزَقْنَاكُمْ وَاشْكُرُوا لِلَّهِ إِنْ كُنْتُمْ إِيَّاهُ تَعْبُدُونَ (172) إِنَّمَا حَرَّمَ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةَ وَالدَّمَ وَلَحْمَ الْخِنْزِيرِ وَمَا أُهِلَّ بِهِ لِغَيْرِ اللَّهِ فَمَنِ اضْطُرَّ غَيْرَ بَاغٍ وَلَا عَادٍ فَلَا إِثْمَ عَلَيْهِ إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ} [البقرة: 172، 173]
الحمد للہ!آج کل علما حلال فوڈ کے شعبے پر بڑی محنتیں کررہے ہیں، کیاجانور کی رگیں کاٹی جارہی ہیں؟کیا بسم اللہ پڑھ کر ذبح کیا جاتا ہے؟کیا مصنوعات میں ای 120 ملاہوا تو نہیں؟حرام اجزا سے تو چیز نہیں بنی ہوئی؟ملکی،غیرملکی تمام مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ ان سب چیزوں کا خیال رکھاکریں!مستنداداروں سے سرٹیفائیڈ حلال ہی کو استعمال کریں۔
Load/Hide Comments