سوال:السلام علیکم ورحمۃ اللہ
وہ لوگ جو کسی بھی جسمانی ، روحانی الجھن یا ذھنی کرب میں مبتلا ہوں وہ صبح ، دوپہر شام آنکھیں بند کرکے قاری عبد الباسط کی آواز میں تلاوت سورہ رحمن (بغیر ترجمے) کے 7 روز تک متواتر سنیں۔ہر دفعہ سننے کے بعد آدھا گلاس پانی آنکھیں بند کرکے 3 بار دل میں اللہ کہہ کر 3 گھونٹ میں پی لیں۔کیا یہ عمل کرنا صحیح ہے؟
الجواب باسم ملھم الصواب
وعلیکم السلام و رحمہ اللہ وبرکاتہ۔
تکالیف کو دور کرنے یا اپنی کسی حاجت کو مانگنے کا مسنون طریقہ صلات الحاجت پڑھ کر اللہ تعالی سے دعا مانگنا ہے۔چوں کہ یہ طریقہ خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا تعلیم کردہ ہے اسلئے یہ طریقہ تمام وظیفوں سے بہتر اور مفید تر ہے۔البتہ اگر کوئی آیات یا اسمائے حسنی وغیرہ کا وظیفہ کرے تو اس کی بھی اجازت ہے۔بشرطیکہ انہیں سنت نہ سمجھے۔لہذا کسی جائز مقصد کے حصول کے لئے سوال میں مذکورہ وظیفہ بھی مذکورہ بالا شرط کےساتھ کیا جاسکتا ہے۔
دليل
1۔”وننزل من القرأن ما هو شفاء و رحمة للمؤمنين ولا يزيد الظالمين الا خسارا”
ترجمہ:اور ہم قرآن کے ذریعے سے وہ چیز حاصل کرتے ہیں جو مومنوں کے لیے شفا اور رحمت ہے اور ظالموں کے حق میں تو اس سے نقصان ہی بڑھتا ہے۔
(سورة الاسراء:82)
2۔ حدیث:عن حذيفة رضي الله عنه قال “كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا حزبه أمر فزع إلى الصلوة.”
ترجمہ۔حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ ارشاد فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو جب کوئی سخت امر پیش آتا تھا تو نماز کی طرف فورا متوجہ ہوتے تھے۔
(اخرجہ ابو داود و احمد)
فقط واللہ تعالی اعلم بالصواب
29/6/1443
2/2/2022