عدالت:
سوچنے سمجھنے کے لیے تین دن کی مہلت مناسب مہلت ہے۔ اس کے بعد فیصلہ ہوجانا چاہیے۔مرتد کو بھی اسی وجہ سے تین دن سوچنے کاموقع دیاجاتا ہے۔{فَقَالَ تَمَتَّعُوا فِي دَارِكُمْ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ } [هود: 65]
( از گلدستہ قرآن)
Load/Hide Comments
الصفہ پی کے ڈاٹ کام! الحمدللہ! صفہ پی کے ڈاٹ کام عرصہ دراز سے عوام کی علمی تشنگی دور کرنے میں کوشاں ہیں۔ ہم آپ کے لیے نئے موضوعات اور مضامین لاتے رہتے ہیں۔ ایک اسلامک میسجنگ سروس بھی موجود ہے جس سے آپ فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ آپ فتویٰ بھی طلب کر سکتے ہیں۔ آپ کو بھی کوئی مسئلہ بذریعہ sms معلوم کرنا ہو تو اپنا سوال لکھ کر 03152145846 پر بھیج دیں، جواب عشاء کے بعد سے صبح تک کے اوقات میں دیا جاتا ہے جواب فوری ملنا ضروری نہیں۔ غور طلب مسائل کے جواب تحقیق کے بعد دیے جائیں گے۔