تاریخ
1۔مسجد اقصی اور شام کی سرزمین مقدس اور مبارک ہے۔( إِلَى الْمَسْجِدِ الْأَقْصَى الَّذِي بَارَكْنَا حَوْلَهُ ) [الإسراء: 1]
2۔طوفان نوح کے بعد دنیا کی آبادی صرف حضرت نوح علیہ السلام سے نہیں بلکہ ان کے ساتھ باقی بچ جانے والے سبھی مسلمانوں سے ہوئی۔( ذُرِّيَّةَ مَنْ حَمَلْنَا مَعَ نُوحٍ) [الإسراء: 3]
نماز
1۔پانچ نمازیں فرض ہیں۔( أَقِمِ الصَّلَاةَ لِدُلُوكِ الشَّمْسِ إِلَى غَسَقِ اللَّيْلِ وَقُرْآنَ الْفَجْرِ) [الإسراء: 78]
2۔فجر کی نماز میں تلاوت خوب اچھی ہونی چاہیے کیونکہ اس وقت فرشتے حاضر ہوتے ہیں۔( إِنَّ قُرْآنَ الْفَجْرِ كَانَ مَشْهُودًا) [الإسراء: 78]
3۔قرآن ٹھیر ٹھیر کر پڑھنا چاہیے۔( وَقُرْآنًا فَرَقْنَاهُ لِتَقْرَأَهُ عَلَى النَّاسِ عَلَى مُكْثٍ) [الإسراء: 106]
4۔تلاوت معتدل آواز میں کرنی چاہیے، نہ بہت ہلکی آواز میں نہ بہت تیز آواز میں۔( وَلَا تَجْهَرْ بِصَلَاتِكَ وَلَا تُخَافِتْ بِهَا وَابْتَغِ بَيْنَ ذَلِكَ سَبِيلًا )
5۔تہجد کی نماز پڑھنی چاہیے کہ اس سے بڑے بڑے مقامات ملتے ہیں۔( وَمِنَ اللَّيْلِ فَتَهَجَّدْ بِهِ نَافِلَةً لَكَ عَسَى أَنْ يَبْعَثَكَ رَبُّكَ مَقَامًا مَحْمُودًا )
( از گلدستہ قرآن)
Load/Hide Comments