سورہ بنی اسرائیل میں اقتصادیات واخلاقیات کا ذکر

اقتصادیات
1۔تجارت اور کمائی کابہتر وقت دن ہے، نہ کہ رات۔رات آرام کے لیے ہونی چاہیے۔{وَجَعَلْنَا آيَةَ النَّهَارِ مُبْصِرَةً لِتَبْتَغُوا فَضْلًا مِنْ رَبِّكُمْ } [الإسراء: 12]
2۔وعدے، معاہدے نہ توڑو! { وَأَوْفُوا بِالْعَهْدِ إِنَّ الْعَهْدَ كَانَ مَسْئُولًا} [الإسراء: 34]
3۔ناپ تول میں کمی نہ کرو! {وَأَوْفُوا الْكَيْلَ إِذَا كِلْتُمْ وَزِنُوا بِالْقِسْطَاسِ الْمُسْتَقِيمِ} [الإسراء: 35]
اخلاقیات
1۔والدین کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آؤ! امارنا پیٹنا تو دور کی بات انہیں اف تک نہ کہو،بڑھاپے میں ان کاسہارا بنو، ان کے لیے دعائیں کرو!کبھی کوئی ادب سے گری ہوئی حرکت سرزد ہوجائے تو اگر دل میں مجموعی حیثیت سے ان کے لیےکوئی گستاخی کے جذبات نہیں ہیں تو توبہ کرلو،اللہ تعالی معاف فرمانے والے ہیں۔{وَقَضَى رَبُّكَ أَلَّا تَعْبُدُوا إِلَّا إِيَّاهُ وَبِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَانًا إِمَّا يَبْلُغَنَّ عِنْدَكَ الْكِبَرَ أَحَدُهُمَا أَوْ كِلَاهُمَا فَلَا تَقُلْ لَهُمَا أُفٍّ وَلَا تَنْهَرْهُمَا وَقُلْ لَهُمَا قَوْلًا كَرِيمًا (23) وَاخْفِضْ لَهُمَا جَنَاحَ الذُّلِّ مِنَ الرَّحْمَةِ وَقُلْ رَبِّ ارْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّيَانِي صَغِيرًا} [الإسراء: 23، 24]
2۔رشتہ داروں ،غریبوں ، مسکینوں ، مسافروں کا خیال رکھو!اگر ان کو دینے کے لیے پیسے نہ ہوں تو نرمی سے ٹال دو، انہیں جھڑکو نہیں۔{وَآتِ ذَا الْقُرْبَى حَقَّهُ وَالْمِسْكِينَ وَابْنَ السَّبِيلِ } [الإسراء: 26]
3۔جائز کاموں میں پیسا خرچ کرتے ہوئے اسراف سے بچو! {وَلَا تُبَذِّرْ تَبْذِيرًا إِنَّ الْمُبَذِّرِينَ كَانُوا إِخْوَانَ الشَّيَاطِينِ } [الإسراء: 26، 27]
4۔ناجائز کاموں میں پیسا لگانا درست نہیں،جو برائی میں پیسا لگاتے ہیں وہ شیطان کے بھائی ہیں۔{وَلَا تُبَذِّرْ تَبْذِيرًا إِنَّ الْمُبَذِّرِينَ كَانُوا إِخْوَانَ الشَّيَاطِينِ
5۔نہ زیادہ کنجوس بنو نہ اتنے سخی کہ خالی ہاتھ رہ جاؤ! { وَلَا تَجْعَلْ يَدَكَ مَغْلُولَةً إِلَى عُنُقِكَ وَلَا تَبْسُطْهَا كُلَّ الْبَسْطِ فَتَقْعُدَ مَلُومًا مَحْسُورًا} [الإسراء: 29]
6۔امیری غریبی کافیصلہ اللہ تعالی کی طرف سے ہوتا ہے انسان کا کام ہے کہ کوشش پوری کرے پھر اللہ کی رضا میں راضی رہے۔ { إِنَّ رَبَّكَ يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ يَشَاءُ وَيَقْدِرُ إِنَّهُ كَانَ بِعِبَادِهِ خَبِيرًا بَصِيرًا} [الإسراء: 30]
7۔جس بات کی تحقیق نہ ہو اس کے بارے میں یقینی موقف قائم نہ کرو!نہ ایسی چیزوں کے پیچھے پڑو جس کا تمہیں علم حاصل ہوہی نہیں ہوسکتا۔{وَلَا تَقْفُ مَا لَيْسَ لَكَ بِهِ عِلْمٌ} [الإسراء: 36]
8۔تکبر سے بچو، زمین پر اکڑ کر نہ چلو!وَلَا تَمْشِ فِي الْأَرْضِ مَرَحًا إِنَّكَ لَنْ تَخْرِقَ الْأَرْضَ وَلَنْ تَبْلُغَ الْجِبَالَ طُولًا [الإسراء: 37]
( از گلدستہ قرآن)

اپنا تبصرہ بھیجیں