سورہ بنی اسرائیل میں فحاشی اور موسیقی کا ذکر

فحاشی اور موسیقی
1۔موسیقی کو شیطان کی آواز کہاگیا ہے۔{وَاسْتَفْزِزْ مَنِ اسْتَطَعْتَ مِنْهُمْ بِصَوْتِكَ } [الإسراء: 64]
2۔نہ زنا کرو نہ زنا کے قریب لے جانےوالے کام کرو!وَلَا تَقْرَبُوا الزِّنَا إِنَّهُ كَانَ فَاحِشَةً وَسَاءَ سَبِيلًا[الإسراء: 32]
بیت المال
یتیم اور وقف کی املاک میں ان کی مصلحت کے خلاف کوئی کام نہ کرو! {وَلَا تَقْرَبُوا مَالَ الْيَتِيمِ إِلَّا بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ حَتَّى يَبْلُغَ أَشُدَّهُ} [الإسراء: 34]
حدودوقصاص
قتل ناحق سے بچو ،کسی نے ناحق قتل کردیا تو مقتول کے ورثا کوقصاص لینے کا اختیار ہے۔{وَلَا تَقْتُلُوا النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ وَمَنْ قُتِلَ مَظْلُومًا فَقَدْ جَعَلْنَا لِوَلِيِّهِ سُلْطَانًا فَلَا يُسْرِفْ فِي الْقَتْلِ إِنَّهُ كَانَ مَنْصُورًا } [الإسراء: 33]
طب
1۔قرآن روحانی اور جسمانی بیماریوں کاعلاج ہے۔ وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْآنِ مَا هُوَ شِفَاءٌ وَرَحْمَةٌ لِلْمُؤْمِنِينَ [الإسراء: 82]
2۔بچوں کو اس خوف سے قتل نہ کرو ،نہ انہیں ضائع کرواؤکہ کھائیں گے کہاں سے۔ اس لیے کہ جو بھی بچہ پیدا ہوتا ہے اپنارزق لے کر پیدا ہوتا ہے۔ وَلَا تَقْتُلُوا أَوْلَادَكُمْ خَشْيَةَ إِمْلَاقٍ نَحْنُ نَرْزُقُهُمْ وَإِيَّاكُمْ إِنَّ قَتْلَهُمْ كَانَ خِطْئًا كَبِيرًا [الإسراء: 31]
3۔انسان محترم ہےاور مخلوقات میں سب سے افضل واشرف ہے ۔اس کےیااس کے کسی عضو کے ساتھ کوئی ایسا کام نہیں کرسکتے جس سے اس کی تکریم میں فرق آتا ہو۔{وَلَقَدْ كَرَّمْنَا بَنِي آدَمَ وَحَمَلْنَاهُمْ فِي الْبَرِّ وَالْبَحْرِ [الإسراء: 70]
سائنس وفلکیات
1۔ہر چیز میں شعور ہے ۔ہر چیز اللہ تعالی کی تسبیح بیان کرتی ہے۔{وَإِنْ مِنْ شَيْءٍ إِلَّا يُسَبِّحُ بِحَمْدِهِ وَلَكِنْ لَا تَفْقَهُونَ تَسْبِيحَهُمْ } [الإسراء: 44]
2۔دن رات بدلنے کی ایک حکمت یہ ہے کہ اسی سے ہفتے اور ماہ وسال اور زمانے بنتے ہیں۔ وَلِتَعْلَمُوا عَدَدَ السِّنِينَ وَالْحِسَابَ وَكُلَّ شَيْءٍ فَصَّلْنَاهُ تَفْصِيلًا
3۔روح حقیقت ہے،افسانہ نہیں البتہ اس کے تمام تر حقائق جاننا بہت مشکل ہے۔بس اتنی بات سمجھ لینا کافی ہے کہ یہ امرربی ہے۔ظاہری اسباب کے درجے میں انسانی جسم ماں باپ کے ملاپ سے وجود میں آتاہے لیکن روح براہ راست اللہ کے حکم سے پیدا ہوتی ہے۔{وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الرُّوحِ قُلِ الرُّوحُ مِنْ أَمْرِ رَبِّي وَمَا أُوتِيتُمْ مِنَ الْعِلْمِ إِلَّا قَلِيلًا} [الإسراء: 85] جب جنین ماں کے پیٹ میں چار ماہ کاہوجائے تب روح پھونکی جاتی ہے۔
( از گلدستہ قرآن)

اپنا تبصرہ بھیجیں