فتویٰ نمبر:948
سوال:لڑکوں کی آج کل ٹی شرٹ آرہی ہیں بعض دفعہ ان پر مختلف مونوگرام ہوتے اور اس میں اگر عیسائیوں کا نشان ” + ” ہو تو ایسی شرٹ کا کیا حکم ہے اور اس میں نماز بھی ہوسکتی ہے یا نہیں ؟ نیز اسی طرح اگر عورتوں کے پرینٹیڈ کپڑے میں نشان ہوں تو کیا حکم ہے ؟
بنت: عبداللہ
فون:۰۳۰۵۴۶۷۸۹۵
الجواب حامدۃو مصلية
آج کل بہت سے پینٹ اور شرٹ وغیرہ پرصلیب(عیسائیوں کی نشانی) کی علامت کڑھائی کی ہوئی ہوتی ہے، ان کا استعمال کرنا شرعاً جائز نہیں، کیوں کہ صلیب عیسائیوں کا شعار ہے اور ایسے کپڑوں کا استعمال کرنا عیسائیوں کے شعار کی ترویج واشاعت کے مترادف اور تعاون علی الاثم ہے ، جس سے ہمیں منع کیا گیا ہے اور ایسے کپڑوں میں نماز پڑھنا مکروہِ تحریمی ہے۔
(المسائل المہمہ۱۰۲/۲)
{ولا تعاونوا علی الإثم والعدوان}
(سورۃ المائدۃ:۲)
“فیعم النہي ما ہو من مقولۃ الظلم والمعاصي ویندرج فیہ النہي عن التعاون علی الاعتداء والانتقام.. وعن ابن عباس رضي اللہ تعالی عنہما وأبي العالیۃ أنہما فسرا الإثم بترک ما أمرہم بہ وارتکاب ما نہاہم عنہ۔”
(روح المعانی۴/۸۵)
عن عائشۃ رضي اللہ عنہا أن رسول اللہ ﷺ کان لایترک فی بیتہ شیئا فیہ تصلیب إلا قضبہ.
آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر صلیب سے بنی ہوئی کسی چیز کو نہیں چھوڑتے تھے تا آنکہ اسے کاٹ ڈالتے.
(السنن أبی داود:ص۵۷۲، کتاب اللباس، باب فی الصلیب في الثوب)
“من تشبہ بقوم فہو منہم‘‘۔
(السنن أبي داود: ص۵۵۹ ،کتاب ا للباس)
“من تشبہ بقوم” ہذا عام في الخلق والخلق والشعار وإذا کان الشعار أظہر في التشبہ۔
(شرح الطیبي علی مشکوۃ المصابیح,
۸/۲۳۲ ،کتاب اللباس والزینۃ ،مرقاۃ المـفاتـیـح :۸/۲۲۲،کتاب اللباس والزینۃ ، الحدیث:۴۳۴۷)
“لو صلی في ثوب فیہ صورۃ یکرہ وتجب الإعادۃ.قال أبو الیسر: ہذا ہو الحکم في کل صلاۃ أدیت مع الکراہۃ ۔
(۲/۴۵۵ کتاب الصلاۃ ،الدرالمختار مع الشامیۃ)
اگر کپڑے پر صلیبی نشان اتنے چھوٹے یا غیر واضح ہوں کہ غور کرنے پر ہی معلوم ہوں تو نماز ہوجائے گی۔
جبکہ ریڈ کراس (+) ایک بین القوامی فلاحی تنظیم کا نشان ہے. اس کے نشان سے نماز پر کوئی اثر نہیں پڑے گا. کیونکہ ریڈ کراس اور صلیب کے نشان میں واضح فرق موجود ہے.
و اللہ سبحانہ اعلم
بقلم : بنت یعقوب
قمری تاریخ :۲۳ شوال ۱۴۳۹
عیسوی تاریخ:۷ جولائی ۲۰۱۸
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم صاحب
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: