پوچھنا یہ ہے کہ عوام میں ایک بات، پھیلی ہوئی ہے کہ سور خنزیر کا نام لینے سے برائیاں ہوتی ہے یا بعض لوگ کہتے ہیں کہ اس کا نام لینے سے زبان ناپاک ہوجاتی ہے یا بس ایسے ہی مطلقا یہ نام نہیں لینا چاہیے اور اکثر امام اس کا نام لینے میں بڑی احتیاط کرتے ہیں کہ جن آیات میں خنزیر کا لفظ آیا ہے وہ آیت نہیں پڑھتے تو کیا یہ بات درست ہے؟
آپ حضرات اس بارے میں کیا فرماتے ہیں؟
سائل زبیر
الجواب باسم ملھم الصواب
شریعت میں اس بات کا کوئی ثبوت نہیں اور قرآن میں بھی خنزیر کا لفظ دو سے تین جگہ استعمال ہوا ہے جو کہ دوران تلاوت پڑھا جاتا ہے اس لیے خنزیر کے لفظ کو ناپاک سمجھنا غلط ہے ۔
واللہ اعلم بالصواب
اھلیہ ارشد
23 جولائی 2017
17 شوال 1438
صفہ آن لائن کورسز