سوال :کیا شوہر کے حق طلاق پر پابندی لگائی جا سکتی ہے؟
کوئی حیلہ؟ نکاح نامہ کی یہ شق صحیح ہے؟
الجواب باسم ملھم الصواب
طلاق کا حق چونکہ شریعت نے مردوں کو دیا ہے،اس لیے اس میں شوہر پر پابندی عائد نہیں کی جاسکتی،لہذا نکاح نامہ کی مذکورہ شق درست نہیں۔
_______________
حوالہ جات :
1 : وَاللَّاتِي تَخَافُونَ نُشُوزَهُنَّ فَعِظُوهُنَّ وَاهْجُرُوهُنَّ فِي الْمَضَاجِعِ
(النساء : 34)
ترجمه :اور تمہیں جن عورتوں کی نافرمانی و سرکشی کا اندیشہ ہو تو انہیں نصیحت کرو اور ( اگر نہ سمجھیں تو ) انہیں خواب گاہوں میں ( خود سے ) علیحدہ کر دو –
2 : ويقع طلاق كل زوج عاقل بالغ ۔
(النهر الفائق كتاب الطلاق : 2/316)
3 : وأما سببه فالحاجة إلى الخلاص عند التباين الاخلاق وعروض البغضاء الموجبة عدم القامة حدود الله تعالى۔
(فتح القدير كتاب الطلاق : 3/443 )
4 : طلاق دینے کا حق شوہر کو ہے ۔
(کتاب النوازل : 9/31)
7 جمادی الثانی 1444
31 دسمبر 2022