سوال:اگر کسی عورت کا شوہر بہت شدید غصہ کرتا ہو اور گھر میں فساد کا اندیشہ ہو تو وہ عورت تھوڑا بہت جھوٹ بول سکتی ہے؟
جواب:شوہر کے غصے سے بچنے اور گھر کو فساد سے بچانے کے لیے جھوٹ بولنے کی گنجائش ہے۔
اسماء بنت يزيد رضى اللہ تعالى عنہا بيان كرتى ہيں رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:
” تين جگہوں كے علاوہ كہيں جھوٹ بولنا حلال نہيں: خاوند اپنى بيوى كو راضى كرنے كے ليے بات كرے، اور جنگ ميں جھوٹ، اور لوگوں ميں صلح كرانے كے ليے جھوٹ بولنا “۔
(سنن ترمذى: 1939 )
(سنن ابو داود: 4921 )