فتویٰ نمبر:3075
سوال: محترم جناب مفتیان کرام!
کیا ساڑھی پہننا اسلام میں منع ہے؟
والسلام
الجواب حامداو مصليا
جن علاقوں میں مسلم اور غیر مسلم عورتیں بلا امتیاز سب ساڑھی پہنتی ہیں وہاں اگر کوٸی مسلمان عورت پورے ستر کے ساتھ ساڑھی پہنے اس طور پر کہ پیٹ اور پیٹھ یا بازو کا کوٸی حصہ کھلا نہ رہے تو شرعا اس کی گنجاٸش ہے۔
لیکن ساڑھی پہننا پسندیدہ نہیں ہے کیوں کہ اس میں بہرحال ستر کا کامل اہتمام نہیں ہوپاتا.
اگر کسی جگہ ساڑھی پہننا صرف ہندو عورتوں کا شعار ہو تو اس مقام پر اس کا پہننا درست نہیں کیوں کہ حدیث مبارکہ میں غیر مسلم قوم کی مشابہت اختیار کرنے سے منع فرمایا گیا ہے:
١۔” من تشبہ بقوم فھو منھم۔“
ترجمہ: جو کسی قوم کی مشابہت اختیار کرے گا وہ انہی میں سے ہوگا۔
(ابو داٶد شریف: ٣٥١٢)
٢۔” اتفق الفقہاء علی انہ یجب علی المرأة ان تلبس من اللباس ما یغطی جمیع عورتھا۔“
( الموسوعة الفقہیة: ١٩٢/٥)
و اللہ سبحانہ اعلم
قمری تاریخ: ١٦۔٥۔١٤٤٠ھ
عیسوی تاریخ: ٢٠١٩۔١۔٢٣
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: