دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر:66
سجدے میں دونوں پیروں کی انگلیاں مسلسل لگائے رکھنا سنت ہے اور کم از کم ایک انگلی کا زمین سے لگا رہنا ضروری ہے ، لہذا اگر سجدے میں دونوں پیر زمین سےا س طرح اٹھے رہیں کہ کسی انگلی کا کوئی حصہ زمین سے لگا ہوا نہ ہو اور یہی کیفیت ایک رکن کی مقدار ( یعنی تین بار سبحان اللہ کہنے کے ) برابر رہے تو نماز فاسد ہوجائے گی ۔ ( کذا فی الفتاویٰ المحمودیہ : 6/634 )
واضح رہے کہ دونوں سجدوں کے درمیان بیٹھنے کو قعدہ نہیں ،بلکہ جلسہ کہتے ہیں پہلے سجدے سے جلسہ میں جاتےہوئے دونوں پیروں کو زمین پر رکھنا چاہیے ، لیکن اگر اس دوران کسی نے اپنے پیر اٹھالیے تو اس کی نماز فاسد نہیں ہوگی ۔
مذکورہ بالا تفصیل کی روشنی میں امام صاحب کو مطلع کردیاجائے کہ اگر ان کو کوئی واقعی عذر نہ ہو تو وہ مذکورہ دونوں صورتوں میں اپنے پیروں کو زمین پر رکھنے کا اہتمام کریں ، لہذا اگر وہ اپنی غلطی کی اصلاح کرلیں اور کراہت امامت کی کوئی اور وجہ نہ ہو تو ان کے پیچھے نماز پڑھنا درست ہے۔
واللہ سبحانہ وتعالیٰ
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی
عربی حوالہ جات اور مکمل فتویٰ پی ڈی ایف فائل میں حاصل کرنے کے لیے دیے گئے لنک پر کلک کریں :
https://www.facebook.com/groups/497276240641626/502859066750010/