سجدے میں دعا مانگنے کا حکم

السلام علیکم
سوال: نوافل کے سجدوں میں کس کس طرح کی دعائیں کرسکتے ہیں؟
سجدوں کی مسنون دعاؤں کے علاوہ دیگر ماثورہ دعائیں کی جاسکتی ہیں؟ خاص دنیاوی حاجت کی دعائیں غیرعربی زبان میں دعائیں کی جاسکتی ہیں؟
جزاکم اللہ خیرا

فتویٰ نمبر:177

وعلیکم السلام ورحمته الله وبرکاته!

نفلی نماز اور سنت مئوکده نماز کے سجده میں آپ دعا کرسکتیہیں  درست اور صحیح ہے
حضرت ابوہریره رضی الله عںه سے مروی ہے کہ  آپ صلی الله علیه وآله وسلم نے فرمایا بنده اپنے رب سے اس وقت زیاده قریب ہوتا ہے جب وه ” سجده ” میں ہو  پس ( حالت سجده ) خوب دعا کیا کرو.
صحیح مسلم:ج1 ص191 ، مشکوته شریف:84

نوٹ:  سجده میں دعا سے مراد ” نفل و سنت ” نمازوں کے سجده میں دعا کرنا ہے
اسی طرح سے ” تهجد یا اوابین ” وغیره یه بهی نفل نمازیں ہیں  اس میں بهی خوب دعا کیا کریں
بہتر یہ ہے کہ  قرآنی آیت و احادیث میں وارد شده دعائیں کیا کرے یعنی منقول و مسنون دعائیں کیا کرے صرف عربی زبان میں کرے.
عربی زبان کے علاوہ کسی اور زبان میں اجازت نہیں ہے.
مستقل الگ سے سجده میں دعاوں کی بهی اجازتہے  کبهی کبهی کرے اور مستقل الک سے صرف سجده میں دعا کرنے کو ( عادت ) نہ  بنائے اور اس صورت میں عربی زبان کی بهی قید نہیں ہے .
ہمارےفقہائے احناف نے نماز کے بعد دعا کرنے کے بعد سجده میں جاکر دعا کرنے کو ( مکروه ) لکهاہے آج کل مساجد میں عوام الناس میں سے بعض لوگوں کو دیکها جاسکتا ہے وه اس طرح کرتے رہتے ہیں ( فتاوی عالمگیری میں بهی اس کی ممانعت ہے )
لہذا اس کی عادت نہ  بنائے نہ ہی  اسے سنت سمجهے ورنہ یہ  عمل بهی بدعت میں شمار هوگا
البتہ  اپنے گهر میں یا کهی اور کبهی دل میں آیا کر لیا تو گنجائش ہے
ولمافی احسن الفتاوی :ج2 ص26

والله اعلم بالصواب

 

اپنا تبصرہ بھیجیں