سفر میں مقامی لوگوں کی جماعت سے پہلے اپنی جماعت کرنا

﴿ رجسٹر نمبر: ۱، فتویٰ نمبر: ۹۸﴾

سوال:-         ہم اجتماع میں جارہے ہیں بس میں تو ہم مسافر ہیں نماز کا وقت ہوجائے اور مقامی لوگوں کی جماعت نہیں ہوئی مسجد میں تو کیا ہم اپنی جماعت کرسکتے ہیں ان سے پہلے؟

سائلہ: اخت عمار

کراچی

جواب :-       آپ لوگ مقامی محلے کی مسجد میں جماعت سے پہلے اپنی جماعت اقامت کے ساتھ مسجد کے اندر محراب سے ہٹ کر یا مسجد کے باہر کے حصے میں کرسکتے ہیں ، بشرطیکہ اس سے مسجد کی اصل جماعت پر فرق نہ پڑے ۔اور لوگوں میں فتنہ اور انتشار کی کیفیت پیدا نہ ہو۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) – (1 / 553)

قال فی المنبع ۔ ۔ ۔۔وبالأذان الثاني احترازا عما إذا صلى في مسجد المحلة جماعة بغير أذان حيث يباح إجماعا. اهـ. ۔ ۔۔ ۔ ۔۔ (باذان واقامۃ) یکرہ تکرار الجماعۃفی مسجد محلۃ باذان واقامۃ ،الا اذا صلی بھما فیہ اولا غیر اھلہ او اھلہ لکن بمخافتۃ الاذان ،ولو کرر اھلہ بدونھما او کان مسجد طریق جاز اجماعا ۔ ۔

الفتاوی التاتارخانیہ:(کتاب الصلاۃ،۲/۱۵۵)

روی عن محمد رحمہ اللہ انہ لم یری بالتکرار باسا اذا صلوا فی زاویۃٰ المسجد علی سبیل الخفیۃ۔ ۔ ۔ (مستفاد من فتاوی قاسمیہ ج۶ص۲۳۲)

فقط والله تعالیٰ اعلم

صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر

الجواب صحیح

مفتی انس عفی اللہ عنہ

صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر

الجواب الصحیح

مفتی طلحہ ہاشم صاحب

رفیق دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی

اپنا تبصرہ بھیجیں