سوال: صدقہ نافلہ کے مستحق کون ہیں ؟
فتویٰ نمبر:62
جواب : نفلی صدقات کے مستحق مسکین ، غریب ،قریبی رشتہ دار ہیں حکم یہ ہے کہ جن رشتہ داروں کے ساتھ ولادت یا ازواجی تعلق ہوں ان کو نفلی صدقات دینے میں دو اجزاء ہیں ۔
1۔مستحق پر خرچ کرنے کا
2۔ صلح رحمی کا
امدادلفتاویٰ میں غنی کے لیے نفلی صدقہ لینے کے بارے میں فتویٰ یہ ہے کہ فی الدر مختار قیل باب الرجوع فی الحتیاط ۔ لغیین لان صدقۃ علی الغنی ھبۃ وفیہ مسائل متفرقۃ کالھبۃ الصدقہ الی قولہ ولو علی غنی لان مقصود فیھا الثواب لا العوض وفیہ باب المصرف ولا االی غنی ولا الی غنی ولا الی بنی ھاشم وجاذت التطوعات من الصدقات وغلبۃ الاوقاف لحم ای لین ھاشم ۔۔ الخ
ان روایات سے معلوم ہوا ہے کہ نفلی صدقہ غنی کے لئے جائز ہے خواہ وہ حکما ھبہ کی صورت میں ہو یا صدقہ کی اس میں ثواب بھی ہے لیکن زیادہ ثواب فقراء کو کھلانے میں ہے غنی کو عذڑ کردینا اولیٰ ہے اگر فقراء یہاں موجود نہ ہوں تو دوسری جگہ فقراء کو طعام یا اسکے بقد ر قیمت بھجوادیں ( 2/112)
لیکن یہ بات بھی پیش نظر رکھنی چاہیے کہ دین اسلام کی حفاظت پوری امت مسلمہ کی ذمہ داری ہے اور دینی مدارس اس میں بڑا اور مؤثر ذریعہ ہے لہذا ان پر خرچ کرنے کا ثواب بھی انشاء اللہ دگنا ہوگا لہذا کوشش کر کے کبھی ایک مصرف خرچ کرے کبھی دوسرے مصرف پر یا کبھی تقسیم کر کے کچھ حصہ ایک میں کچھ حصہ ایک میں ڈال دے۔