سوال:کوویڈ 19 کی ویکسین رمضان (روزے) میں لگا سکتے ہیں؟
الجواب باسم ملھم الصواب
واضح رہے کہ روزہ اس چیز سے ٹوٹتا ہے جو منفذ (وہ راستے جن سے براہ راست دوا ء معدہ ،دماغ یا حلق تک پہنچ جائے، مثلا: منہ ،ناک، سر اور پیٹ کا گہرا زخم) کے ذریعے معدہ یا دماغ تک پہنچ جائے۔کوویڈ 19 کی ویکسین میں چونکہ انجیکشن کے ذریعے دواء جسم میں داخل کی جاتی ہے اور روزے کی حالت میں انجکشن لگوانا جائز ہے، خواہ رگ میں لگوایا جائے یا گوشت میں؛ کیونکہ انجکشن کے ذریعہ جو دوا بدن میں پہنچائی جاتی ہے وہ اصلی راستوں (منفذ) سے نہیں، بلکہ رگوں یا مسامات کے ذریعہ بدن میں جاتی ہے، جبکہ روزہ فاسد ہونے کے لیے ضروری ہے کے بدن کے اصلی راستوں سے کوئی چیز جسم کے اندر پہنچے اور انجکشن میں ایسا نہیں ہوتا، لہٰذا روزہ کی حالت میں ویکسین لگانے سے روزہ فاسد نہیں ہوگا۔
کذا فی الدر مع الرد:
“الموجود فی حلقه أثر داخل من المسام الذی هو خلل البدن والمفطر إنما هو الداخل من المنافذ”.
(شامی، باب مایفسد الصوم وما لایفسد: 3/347)
“الاصل الاول اتفقت المذاهب الاربعة على ان الفطر انما يحصل اذا وصل الشيئ المفطر الى الجوف المعتبر من المنفذ المعتبر ولا فطر اذا لم يصل اليه، ولا اذا وصل اليه من المنفذ غير معتبر”.
(المقالات الفقهية للشيخ محمد رفيع العثماني:1 / 110)
“لأنه أثر داخل من المسام الذي هو خلل البدن، و المفطر إنما هو الداخل من المنافذ للإتفاق على أن من اغتسل في ماء فوجد برده في باطنه أنه لايفطر، و إنما كره الإمام”.
(الشامیة: 2/395)
“وما يدخل من مسام البدن من الدهن لايفطر”.
( الهندية: 1/203)
فقط-واللہ تعالی اعلم بالصواب