روزمرہ پیش آنے والےاعمال کے آداب:پہلی قسط
وضو اور طہارت کے آداب:
ادب: تازہ وضو کا ثواب زیادہ ہے۔
ادب: قضائے حاجت کے وقت قبلے کی طرف رُخ اورپشت نہ کرو۔
ادب: کسی سوراخ میں پیشاب مت کرو، شاید اس میں سے کوئی سانپ یابچھو وغیرہ نکل آئے۔
ادب: جہاں غسل کرنا ہو وہاں پیشاب مت کرو۔
ادب: قضائے حاجت کے وقت باتیں مت کرو۔
ادب: جب سو کر اُٹھو تو ہاتھ اچھی طرح دھونے سے پہلے پانی کے اندر نہ ڈالو۔
ادب: جو پانی دھوپ سے گرم ہواہو، اسے استعمال مت کرو۔اس سے برص کی بیماری کا اندیشہ ہے، جس سے بدن پر سفید سفید داغ ہو جاتے ہیں۔
نماز کے آداب:
1- نماز وقت پر پڑھو۔ رکوع،سجدہ اچھی طرح کرو۔ دھیان سے نماز پڑھو۔
2- جب بچہ سات سال کا ہو جائے تو اس کو نماز کی تاکید کرو،جب دس سال کا ہو جائے تو مار کر نماز پڑھواو۔
3- ایسے کپڑے پر یا ایسی جگہ نماز پڑھنا اچھا نہیں جس کے نقش ونگار میں دھیان لگ جانے کا اندیشہ ہو۔
4-فرض پڑھ کر بہتر ہے کہ اس جگہ سے ہٹ کر سنت اور نوافل پڑھو۔
5-نفلیں اور وظیفے اتنے شروع کرو جس کو پورا کر سکو۔
زکوٰۃ اور صدقات کے آداب:
ادب: زکوٰۃ اور صدقات جہاں تک ہو سکے ایسے لوگوں کو دیے جائیں جو مانگتے نہیں، خودداری کے ساتھ گھروں میں بیٹھے رہتے ہیں۔
ادب: خیرات میں تھوڑی چیز دینے سے بھی مت شرماؤ، جو توفیق ہو دیدو۔
ادب: اپنے رشتہ داروں کو دینے سے دہرا اجرو ثواب ملتا ہے۔ ایک خیرات کا،دوسرا رشتہ دار سے احسان کرنے کا۔
ادب: غریب پڑوسیوں کا خیال رکھا کرو۔
قرآن مجید کی تلاوت کے آداب:
ادب: اگر قرآن پاک کی تلاوت اچھی طرح نہ کر سکو تو گھبرا کر مت چھوڑو۔ پڑھتے جاؤ، ایسے شخص کو دوہرا اجر ملتا ہے۔
ادب: اگر قرآن مجید پڑھا ہوتواُس کو مت بھلاؤبلکہ ہمیشہ پڑھتے رہو۔ قرآن مجید پڑھ کر بھلا دینے سے بڑا گناہ ہوتا ہے۔
ادب: قرآن مجید دھیان اور توجہ سے پڑھا کرو۔
دُعا اور ذکر کے آداب:
ادب: دعا مانگنے میں ان باتوں کا خیال رکھو۔
1-خوب شوق سے دعا مانگو۔
2- گناہ کی چیز مت مانگو۔
3- اگر کام ہونے میں دیر ہو جائے تو تنگ ہو کر دعا مت چھوڑو، قبول ہونے کا یقین رکھو۔
ادب: جہاں بیٹھ کر دنیا کی باتوں اور دھندوں میں لگو،وہاں تھوڑا بہت اللہ تعالیٰ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر بھی ضرور کر لیا کرو۔
ادب: استغفار کثرت سے کیا کرو، اس سے مشکل آسان اور روزی میں برکت ہو تی ہے۔
ادب: اگر بد قسمتی سے گناہ ہو جائے تو توبہ میں دیر مت لگاؤ۔ اگر دوبارہ گناہ ہو جائے تو پھر جلدی سے توبہ کرو۔ یہ مت سوچو کہ جب توبہ ٹوٹ جاتی ہے تو پھر ایسی توبہ کرنے سے کیا فائدہ؟
(جاری ہے ۔۔۔۔۔۔)