روزمرہ پیش آنے والےاعمال کے آداب:دوسری قسط
کھانے پینے کے آداب:
1-دعا پڑھ کر کھانا شروع کرو۔ دائیں ہاتھ سے کھاؤ اور اپنے سامنے سے کھاؤ، البتہ اگر برتن میں کئی قسم کی چیز یں ہوں تو جس چیز کو دل چاہے، جس طرف سے چاہو اُٹھالو۔
2-کھانے سے پہلے اور کھانے کے بعد ہاتھ دھولو اور کلی بھی کرلو۔
3-لقمہ ہاتھ سے گر جائے تو اس کو اٹھا کر صاف کر کے کھالو۔
4-خربوزے کی قاشیں ہوں یا کھجور اور انگور کے دانے یا مٹھائی کی ڈلیاں ہوں تو ایک ایک اٹھاؤ، دو دو مت لو۔
5-اگر کوئی بد بو دار چیز کھائی ہو جیسے: کچی پیاز، لہسن وغیرہ تو محفل میں جانے سے پہلے منہ صاف کر لو تاکہ بو نہ رہے۔
6-کھانے کے بعد اللہ کا شکر ادا کرو۔
7-کھانے کے بعد انگلیاں چاٹ لیا کرو اور برتن میں اگر تھوڑا سا سالن رہ جائے تو اس کو بھی صاف کر لیا کرو۔
8-زیادہ گرم کھانا مت کھاؤ۔
9-مہمان کا اکرام کرو۔ اگر تم کسی کے گھر مہمان بن کر جاؤتو اتنا مت ٹھہرو کہ دوسرے کو بوجھ محسوس ہونے لگے۔
10-کھانا مل کر کھانے میں بڑی برکت ہوتی ہے۔
11-کھانا کھانے کے بعد دستر خوان اٹھائے جانے سے پہلے نہیں اٹھنا چاہیے اور جب تک ساتھی کھانا کھا رہے ہوں، ہاتھ نہیں اٹھانا چاہیے تاکہ وہ شرم کی وجہ سے سیر ہو کر کھانے سے محروم نہ رہ جائیں۔اگر اٹھنے کی ضرورت ہو تو ساتھیوں سے عذر بیان کردینا چاہیے۔
12-مہمان کو دروازے تک پہنچانا سنت ہے۔
13-پانی تین سانس میں پینا چاہیے۔ شروع میں ’’بسم اللہ ’’اور آخر میں ’’الحمد ﷲ‘‘ کہنا چاہیے اور سانس لیتے وقت برتن منہ سے الگ کر دینا چاہیے۔
14-جس برتن سے زیادہ پانی آ جانے کا اندیشہ ہو یا جس برتن کے اندر کا حال معلوم نہ ہو کہ اس میں شاید کوئی کیڑا، کانٹا وغیرہ ہو تو ایسے برتن سے منہ لگا کر پانی نہیں پینا چاہیے۔
15-بلا ضرورت کھڑے ہو کر پانی نہیں پینا چاہیے۔
16-دوسرے لوگوں کو پانی دیتے وقت دائیں جانب سے شروع کرنا چاہیے۔
17-برتن کی ٹوٹی ہوئی جگہ سے پانی نہیں پینا چاہیے۔
18-رات کو بسم اللہ پڑھ کر دروازے بند کرنا چاہیے، برتنوں کو ڈھانک دینا چاہیے، سوتے وقت چراغ گل کر دینا چاہیے،چولہے کی آگ بجھا دینی چاہیے۔
19-کھانے پینے کی چیز کسی کے پاس بھیجنا ہو تو ڈھانک کر بھیجو۔
پہننے اوڑھنے کے آداب:
1-ایک جوتی پہن کر مت چلو۔
2-چادر وغیرہ اس طرح نہیں لپیٹنی چاہیے کہ جلدی سے ہاتھ نکالنے میں مشکل ہو۔
3-کپڑا دائیں طرف سے پہننا شروع کرو۔ مثلاً: دائیں آستین، دایاں پائنچہ، دائیں جوتی۔
4-بائیں طرف سے اُتارنا شروع کرنا چاہیے۔
5-کپڑا پہن کر یہ دعا پڑھنی چاہیے:(( اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِی کَسَانِیْ ہٰذَا وَرَزَقَنِیْہِ مِنْ غَیْرِ حَوْلٍ مِنِّیْ وَلَا قُوَّۃٍ ))۔
6-ایسا لباس مت پہنو جس میں بے پردگی ہو۔
7-کپڑوں میں پیوند لگانے کو ذلت مت سمجھو۔
8-لباس میں بہت زیادہ تکلف نہ کرو اور نہ ہی میلا کچیلا رہو۔صفائی کا خیال رکھو، بالوں کو بنا سنوار کر رکھو، البتہ ہر وقت اسی میں نہ لگے رہو۔
9-دونوں آنکھوں میں تین تین سلائی سرمہ لگاؤ۔
بیماری اور علاج کے آداب:
1-بیمار کو کھانے پینے پرمجبور مت کرو۔
2-بیماری میں بد پرہیزی مت کرو۔
3-خلافِ شرع تعویذ،گنڈا، ٹوٹکا ہر گز استعمال مت کرو۔
4-اگر کسی کو نظر لگ جائے تو جس پر شبہ ہو کہ اس کی نظر لگی ہے اس سے کسی برتن میں وضو کروا کر وہ پانی متاثر شخص کے اوپر ڈال دیا جائے، نظر کا اثر زائل ہو جائے گا۔
5-جن بیماریوں سے دوسروں کو نفرت ہوتی ہے، جیسے: خارش، خون خراب ہو جاناوغیرہ، ایسے بیمار کو چاہیے کہ حتی الامکان خود ہی سب سے الگ رہے، تاکہ کسی کو تکلیف نہ ہو۔
خواب کے آداب:
1-اگر ڈراؤناخواب نظر آئے تو بائیں طرف تین بار تھوک دو اور تین بار اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ پڑھ کر کروٹ بدل لو اور کسی سے ذکر مت کرو، ان شاء اللہ کوئی نقصان نہیں ہوگا۔
2-اگر خواب بیان کرنا ہو تو ایسے شخص سے بیان کرو جو عقلمند اور تمہارا خیر خواہ ہو تاکہ بری تعبیر نہ بتائے۔
3-جھوٹا خواب بنانا بڑا گناہ ہے۔
(جاری ہے ۔۔۔۔۔۔)