فتویٰ نمبر:1094
سوال: محترم جناب مفتیان کرام!
میرے بھتیجے نے میری بہن کادودھ پیاہے میری بھانجی اوربھتیجابھائی بہن ہیں پوچھنایہ ہے کہ میرے باقی دو بھتیجوں کا میری بہن کی باقی دو بیٹوں سے نکاح ہوسکتا ہے ؟
والسلام
سائل کا نام:بنت احمد
پتا:کراچی
الجواب حامداو مصليا
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ!
مذکورہ صورت میں آپ کے باقی دو بھتیجوں کا نکاح آپ کی دونوں بھانجیوں سے جاٸز ہے کیوں کہ رضاعت کا اثر آپ کے اس بھتیجے سے لاحق ہوگا جس نے دودھ پیا ہے یعنی وہ اپنی پھوپھی کا بیٹا اور اس کے بچے اس کے بھاٸی بہن مانے جاٸیں گے اس کے علاوہ اس لڑکے کے دیگر بہن بھاٸیوں کا آپ کی بہن کی اولاد کے ساتھ نکاح جاٸز ہے ۔
”ویجوز ان یتزوج الرجل باخت اخیہ من الرضاع لانہ یجوز ان یتزوج باخت اخیہ من النسب
وذلک مثل الاخ من الاب اذا کانت لہ اخت من امہ جاز لاخیہ من ابیہ ان یتزوجھا۔“
(الھدایہ :٢/٣٧١)
منکوحة ابیہ اذاولدت ابنا ولھا بنت من زوج اٰخر فھی اخت اخیہ لابیہ فیجوز لہ ان یتزوج اخت اخیہ من الرضاع وھذا ظاھر ۔
(بداٸع الصناٸع:ص ٩١٥)
(وتحل اخت اخیہ رضاعا)یصح اتصالہ بالمضاف کان یکون لہ اخ نسبی لہ اخت رضا عیہ بالمضاف الیہ کان یکون لاخیہ رضاعا اخت نسبا اوبھما وھو ظاھر ۔
(درمختار: ٣/٢١٧)فقط
و اللہ سبحانہ اعلم
قمری تاریخ:١٥ربیع الاول١٤٤٠ھ
عیسوی تاریخ:٢٤نومبر٢٠١٨ ۶
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: