فتویٰ نمبر:801
سوال: محترم جناب مفتیان کرام!
برائے مہربانی بتائیں کہ کن کن لوگوں پر قربانی واجب ہے؟
والسلام
الجواب حامدۃو مصلية
جو شخص درج ذیل کوائف کا حامل ہو اس پر قربانی واجب ہے۔ ان میں سے کوئی ایک بات بھی کم ہو تو قربانی واجب نہ ہوگی
(۱) وہ مسلمان ہو، غیر مسلم پر قربانی واجب نہیں۔
(۲) وہ عاقل ہو، پاگل پر قربانی واجب نہیں۔
(۳) وہ بالغ ہو، نابالغ پر قربانی واجب نہیں۔
(۴) وہ مقیم ہو ، شرعی مسافر پر قربانی واجب نہیں۔
(۵) قربانی کے ایام(یعنی دس ذوالحجہ کی صبح صادق سے بارہ ذوالحجہ کی مغرب تک کے عرصے) میں اس کے پاس قرضوں کو الگ کرنے کے بعد 613 گرام چاندی کی مالیت کے برابر اثاثے مہیا ہوں۔
وَمِنْهَا الْغِنَى لِمَا رُوِيَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ – صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ – أَنَّهُ قَالَ: «مَنْ وَجَدَ سَعَةً فَلْيُضَحِّ» شَرَطَ – عَلَيْهِ الصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ – السَّعَةَ وَهِيَ الْغِنَى وَلِأَنَّا أَوْجَبْنَاهَا بِمُطْلَقِ الْمَالِ وَمِنْ الْجَائِزِ أَنْ يَسْتَغْرِقَ الْوَاجِبُ جَمِيعَ مَالِهِ فَيُؤَدِّي إلَى الْحَرَجِ فَلَا بُدَّ مِنْ اعْتِبَارِ الْغِنَى وَهُوَ أَنْ يَكُونَ فِي مِلْكِهِ مِائَتَا دِرْهَمٍ أَوْ عِشْرُونَ دِينَارًا أَوْ شَيْءٌ تَبْلُغُ قِيمَتُهُ ذَلِكَ سِوَى مَسْكَنِهِ وَمَا يَتَأَثَّثُ بِهِ وَكِسْوَتِهِ وَخَادِمِهِ وَفَرَسِهِ وَسِلَاحِهِ وَمَا لَا يَسْتَغْنِي عَنْهُ وَهُوَ نِصَابُ صَدَقَةِ الْفِطْرِ، وَقَدْ ذَكَرْنَاهُ وَمَا يَتَّصِلُ بِهِ مِنْ الْمَسَائِلِ فِي صَدَقَةِ الْفِطْرِ.
وَلَوْ كَانَ عَلَيْهِ دَيْنٌ بِحَيْثُ لَوْ صَرَفَ إلَيْهِ بَعْضَ نِصَابِهِ لَا يَنْقُصُ نِصَابُهُ لَا تَجِبُ لِأَنَّ الدَّيْنَ يَمْنَعُ وُجُوبَ الزَّكَاةِ فَلَأَنْ يَمْنَعَ وُجُوبَ الْأُضْحِيَّةَ أَوْلَى؛ لِأَنَّ الزَّكَاةَ فَرْضٌ وَالْأُضْحِيَّةَ وَاجِبَةٌ وَالْفَرْضُ فَوْقَ الْوَاجِبِ.
وَأَمَّا وَقْتُ الْوُجُوبِ فَأَيَّامُ النَّحْرِ فَلَا تَجِبُ قَبْلَ دُخُولِ الْوَقْتِ؛ لِأَنَّ الْوَاجِبَاتِ الْمُؤَقَّتَةَ لَا تَجِبُ قَبْلَ أَوْقَاتِهَا كَالصَّلَاةِ وَالصَّوْمِ وَنَحْوِهِمَا، وَأَيَّامُ النَّحْرِ ثَلَاثَةٌ: يَوْمُ الْأَضْحَى – وَهُوَ الْيَوْمُ الْعَاشِرُ مِنْ ذِي الْحِجَّةِ – وَالْحَادِيَ عَشَرَ، وَالثَّانِيَ عَشَرَ وَذَلِكَ بَعْدَ طُلُوعِ الْفَجْرِ مِنْ الْيَوْمِ الْأَوَّلِ إلَى غُرُوبِ الشَّمْسِ مِنْ الثَّانِي عَشَرَ
(بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع٥/٦٤.٦٥)
فتجب التضحیۃ علی حر مسلم مقیم مؤسر عن نفسہ۔ (تنویر الأبصار مع الدر المختار، کتاب الأضحیۃ، یاسر ندیم ۲/۲۳۱)
وأما شرائطہا منہا الیسار وہو ما یتعلق بہ وجوب صدقۃ الفطر (إلی قولہ) وملک نصاباً تجب علیہ الأضحیۃ (إلی قولہ) وجمیع ما ذکرنا من الشرائط یستوی فیہ الرجل والمرأۃ۔ (ہندیہ، کتاب الأضحیۃ، زکریا جدید ۵/۳۳۶، قدیم ۵/۲۹۲، شامی زکریا ۹/۴۵۳، کراچی ۶/۳۱۴)
والموسر فی ظاہر الروایۃ: من لہ مأتا درہم أو عشرون دیناراً أو شيء یبلغ ذٰلک سویٰ مسکنہ و متاع مسکنہ ومرکوبہ وخادمہ فی حاجتہ التی لا یستغنی عنہا۔ (ہندیہ، کتاب الأضحیۃ، زکریا قدیم ۵/۲۹۲، جدید ۵/۳۳۶- ۳۳۷، المحیط البرہانی، المجلس العلمی ۸/۴۵۵، رقم: ۱۰۷۷۶، الفتاویٰ التاتارخانیۃ زکریا ۱۷/۴۰۵)
قربانی کی نذر کرنے سے قربانی واجب ہوجاتی ہے۔
غریب اگر جانور خریدلے یا حصہ ڈال دے تو اس سے اس پر قربانی اس وقت واجب ہوگی جب وہ منہ سے نذر کے الفاظ کہے، محض خریدلینے یا حصہ لے لینے سے غریب پر قربانی واجب نہیں ہوتی۔
وُجُوبِ الأُْضْحِيَّةِ بِالنَّذْرِ: أَنَّ التَّضْحِيَةَ قُرْبَةٌ لِلَّهِ تَعَالَى مِنْ جِنْسِهَا وَاجِبٌ كَهَدْيِ التَّمَتُّعِ، فَتَلْزَمُ بِالنَّذْرِ كَسَائِرِ الْقُرَبِ، وَالْوُجُوبُ بِسَبَبِ النَّذْرِ يَسْتَوِي فِيهِ الْفَقِيرُ وَالْغَنِيُّ.( ص٧٩ – كتاب الموسوعة الفقهية الكويتية – أضحية التطوع – المكتبة الشاملة الحديثة)
لیکن نذر ماننے والا اس سے کھا نہیں سکتا ، فقرا پر صدقہ کرنا ضروری ہوگا۔
عن ابن عمر رضي اللّٰہ عنہما لا یؤکل من جزاء الصید والنذر، ویؤکل مما سوی ذٰلک۔ (صحیح البخاري، کتاب المناسک / باب وإذ بوّأنا لابراہیم مکان البیت ۱؍۲۳۲ تحت رقم الباب: ۱۲۳)
عن عطاء: لا یؤکل من جزاء الصید، ولا مما یجعل للمساکین من النذر وغیر ذٰلک، ولا من الفدیۃ، ویؤکل مما سوی ذٰلک۔ (إعلاء السنن، کتاب الحج / باب یستحب الأکل من لحوم الہدایا الخ ۱۰؍۵۱۷ رقم: ۳۰۲۳)
🔸و اللہ سبحانہ اعلم🔸
✍بقلم : بنت عبد القادر
قمری تاریخ:١٤٣٩/١١/٤
عیسوی تاریخ:٢٠١٨/٨/١٦
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
➖➖➖➖➖➖➖➖
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
📩فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
====================
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
📮ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک👇
===================
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
===================
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: