فتویٰ نمبر:382
سوال:۱ اگر قربانی کا جانور لیا ہے اس میں عقیقہ ہوسکتا ہے مثلاً ایک گائے لی ہے اور اسمیں چار حصہ قربانی کے اور تین حصے عقیقہ کے ہوسکتےہیں ؟
۲ اگر کسی نے ایک گائے لی ہے اور ایک بکرا لیا ہے تو گائے میں شریعت کے مطابق تین حصے کیئے یعنی ایک حصہ غریبوں کا اور ایک حصہ رشتہ داروں کا اور ایک حصہ اپنےلیئے رکھا اور پورا کاپورا بکرا اپنے لئے رکھ لیا تو کیا قربانی ہوجائے گی بکرے میں ؟
واضح رہے کہ گائے اور بکرے کی قربانی ایک ہی شخص کرتا ہے گائے کے مذکورہ تین حصے ذبح کے بعد کرتا ہے ۔
برائے کرم ان دو مسائل کا جلد از جلد جواب دےکر ہماری رہنمائی کریں ،عین نوازش ہوگی ۔
الجواب حامداً ومصلیاً
۱ واضح رہے کہ قربانی کے جانور میں عقیقہ کیا جاسکتاہے لہذا صورت ِ مسؤلہ کے مطابق ایک گائے میں چار حصے قربانی کے اور تین حصے عقیقے کا کرنا شرعاً جائز ہے(۱)
چنانچہ فتاویٰ شامی ہیں ہے :
رد المحتار – (6 / 326)
وَكَذَا لَوْ أَرَادَ بَعْضُهُمْ الْعَقِيقَةَ عَنْ وَلَدٍ قَدْ وُلِدَ لَهُ مِنْ قِبَلِ لِأَنَّ ذَلِكَ جِهَةُ التَّقَرُّبِ بِالشُّكْرِ عَلَى نِعْمَةِ الْوَلَدِ
۲ صورتِ مسؤلہ میں جبکہ ایک شخص نے ایک گائے لی اور ایک بکرالیا گائے میں تین حصے (غرباء، رشتہ داروں اور اپنے لئے ) رکھنا چاہتا ہے اور پورا بکرا اپنے لئے رکھنا چاہتا ہے تو اس طرح کرنا جائز ہے(۲) بشرطیکہ نیت محض ثواب کی ہو البتہ بہتر یہ ہے کہ بکرے میں بھی غرباء و رشتہ داروں کا تہائی تہائی حصہ کرے ۔
چنانچہ فتاوی ٰ شامی میں ہے :
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) – (6 / 328)
قَالَ فِي الْبَدَائِعِ: وَالْأَفْضَلُ أَنْ يَتَصَدَّقَ بِالثُّلُثِ وَيَتَّخِذَ الثُّلُثَ ضِيَافَةً لِأَقْرِبَائِهِ وَأَصْدِقَائِهِ وَيَدَّخِرَ الثُّلُثَ؛ وَيُسْتَحَبُّ أَنْ يَأْكُلَ مِنْهَا، وَلَوْ حَبَسَ الْكُلَّ لِنَفْسِهِ جَازَ
فقط
الجواب صحیح
سعید احمد
الجواب صحیح
محمد عبد المجید دین پوری