کیا آپکو معلوم ہے کہ قرآن مجید میں وہ کون سی آرزوئیں ہیں جن کا تذکرہ ہوا ہے ۔
“ياليتني – كنت ترابا”
اے کاش ! میں مٹی ہوتا
(سورۃ نبإِ 30)
“ياليتني – قدمت لحياتي”
اے کاش ! میں نے اپنی (اخروی) زندگی کے لیے کچھ کیا ہوتا
(سورة الفجر 24)
“ياليتني – *لم أوت كتابيه”
اے کاش ! مجھے میرا نامہ اعمال نہ دیا جاتا
(سورة الحاقة 25)
“ياليتني – لم أتخذ فلاناً خليلا”
اے کاش! میں فلاں کو دوست نہ بناتا
(سورة الفرقان# 28)
“ياليتنا – أطعنا الله وأطعنا” الرسولا ً
اے کاش ! ہم نے اللہ اور اسکے رسول کی فرمانبرداری کی ہوتی
(سورة الأحزاب 66)
“ياليتني – اتخذت مع الرسول سبيلاًً”
اے کاش ! میں رسول کا راستہ اپنا لیتا
(سورة الفرقان 27)
“ياليتني* – كنت معهم فأفوز فوزاً عظيما”
اے کاش ! میں بھی انکے ساتھ ہوتا تو بہت بڑی کامیابی حاصل کر لیتا
(سورة النساء 73)
“يا ليتني – لم أشرك بربي احداً”
اے کاش ! میں نے اپنے رب کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھیرایا ہوتا
(سورة الكهف 42)
“يا ليتنا – *نرد ولا نكذب بايات ربنا ونكون من المومنين”
اے کاش ! کوئی صورت ایسی ہو کہ ہم دنیا میں پھر واپس بھیجے جائیں اور اپنے رب کی نشانیوں کو نہ جھٹلائیں اور ایمان لانے والوں میں شامل ہوں۔
(سورة الأنعام 27)
یہ ہیں وہ آرزوئیں جو موت کے بعد حاصل ہونا ناممکن ہے اسلئےزندگیمیں ہی اصلاح بہت ضروری ہے.