فتویٰ نمبر:3065
سوال: محترم جناب مفتیان کرام!
تم اس دن کے عذاب سے کیسے بچ سکو گے جو بچوں کو بوڑھا کر دے گا{سورۃ مزمل ۱۷} بے شک اللہ جلد حساب لینے والا ہے۔ اس کے ساتھ ایک نومولود بچے کی تصویر لگائی گئی، کہا جا رہا ہے کہ یہ بچہ بوڑھا پیدا ہوا ہے اور یہ قیامت کی نشانی ہے۔ اس کی حقیقت کیا ہے؟
والسلام
الجواب حامدا ومصلیا
قیامت کی نشانیوں میں سے یہ نہیں ہے کہ قرب قیامت میں بچے بوڑھے پیدا ہوں گے، بلکہ آیت کا مطلب یہ ہے کہ اگر تم نافرمان رہے تو اس قیامت کے دن کیسے پناہ ڈھونڈو گے جو دن بچوں کو بوڑھا کر دے گا۔ یہ قیامت کے دن کی ہولناکی بیان کی گئی ہے۔ یہ مراد ہرگز نہیں کہ بچے پیدا ہی بوڑھے ہوں گے۔ سورہ مزمل کی آیت نمبر18 میں اس بات کا واضح ذکر ہے کہ یہ قیامت کے دن ہو گا۔ اس سے پہلے نہیں۔
اس طرح کی تصاویر جن میں بچے بوڑھوں کی طرح پیدا ہوتے نظر آتے ہیں اصل میں پروگیریا نامی بیماری کا شکار ہوتے ہیں۔ یہ ایک جلدی اور جنیاتی بیماری ہے۔ اس بیماری کے شکار بہت کم بچے ہوتے ہیں لیکن دنیا بھر میں اس کی مثالیں موجود ہیں۔
“فَكَيْفَ تَتَّقُونَ إِنْ كَفَرْتُمْ يَوْمًا يَجْعَلُ الْوِلْدَانَ شِيبًا﴿17﴾ السَّمَاءُ مُنْفَطِرٌ بِهِ كَانَ وَعْدُهُ مَفْعُولًا﴿18﴾ “
{سورۃ المزمل}
و اللہ الموفق
قمری تاریخ: ۱۶جمادی الاولی ۱۴۴۰
عیسوی تاریخ:۲۲ جنوری ۲۰۱۹
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: