فتویٰ نمبر:882
سوال:محترم جناب مفتیان کرام!
نمازیں پہلے کی بھی بہت ساری قضاء ہوں پھر حال میں بھی کچھ نمازیں قضاہوجائیں تو پہلے حال کی نمازیں پڑھنا صحیح ہے پھر پچھلی نمازیں پڑھ لے۔
والسلام
الجواب حامدۃو مصلية
اگر حال میں بھی کچھ نمازیں قضا ہو گئیں ہیں اور پہلے کی بھی قضا تھیں تو جس طرح چاہیں قضا ادا کر سکتی ہیں چاہے حال والی پہلے قضا کریں یا گذشتہ نمازوں کو پہلے قضا کیا جائے دونوں طریقے درست ہیں۔
▪فالحديثةتسقط الترتيب إتفاقا،وفى القديمة اختلاف المشائخ،وذالك كمن ترك صلوات شهر،ثم صلى مدةولم يقض تلك الصلوات حتى لو ترك صلاة صلى أخرى ذاكرا للفائتةالحديثة ثم لم يجز عند البعض،وقيل:يجوز،وعليه الفتوى كذا فى الكافى(الفتاوى العالمكيريه:١/١٢٣)
و اللہ سبحانہ اعلم
بقلم:بنت سعيد الرحمن
قمری تاریخ:۷محرم ١٤٤٠
عیسوی تاریخ:١۸ستمبر٢٠١٧
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
📩فیس بک:👇
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
📮ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک👇
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: