قضا نمازوں کی نیت
اگر کئی نمازیں قضا ہوگئیں، پھرقضا پڑھنے کا ارادہ کیا تو وقت مقرر کرکے نیت کرے، مثلاً: میں فجر کے فرض پڑھتا ہوں یا ظہرکے فرض پڑھتا ہوں۔ اسی طرح جس وقت کی قضا پڑھنا ہو خاص اسی کی نیت کرنا چاہیے، اگر صرف اتنی نیت کرلی کہ میں قضا نماز پڑھتا ہوں اور خاص اس وقت کی نیت نہیں کی تو قضا صحیح نہ ہوگی، پھر سے پڑھنی پڑے گی۔
اگر کئی دن کی نمازیں قضا ہوگئیں تو دن بھی مقرر کرکے نیت کرنی چاہیے، جیسے کسی کی ہفتہ، اتوار، پیر اور منگل چار دن کی نمازیں قضا ہو گئیں تو اب صرف اتنی نیت کرنا کہ میں فجر کی نمازپڑھتا ہوں، درست نہیں بلکہ اس طرح نیت کرے کہ ہفتہ کی فجر کی قضا پڑھتاہوں، پھر ظہر پڑھتے وقت کہےہفتہ کی ظہر کی قضا پڑھتاہوں، پھر جب ہفتہ کی سب نمازیں قضا کرچکے تو کہے کہ اتوار کی فجر کی قضا پڑھتاہوں، اسی طرح سب نمازوں کی قضا پڑھے۔
اگر کئی مہینے یا کئی سال کی نمازیں قضا ہوں تو مہینے اور سال کا بھی نام لے اور کہے کہ فلاں مہینے کی فلاں تاریخ کی فجر کی قضا پڑھتا ہوں۔ نیت کیے بغیر قضا صحیح نہیں ہوتی۔
اصل مسئلہ تو یہی ہے لیکن اگر کسی نے دن وتاریخ کی تعیین کے بغیر قضا نمازیں پڑھ لیں تو اس کا یہ حکم ہے کہ اگر اعادہ آسان ہوتو دہرائے اور اگر دشوار ہو تو وہی نمازیں کافی ہوں گی۔
اگر کسی کو دن، تاریخ، مہینہ، سال کچھ یاد نہ ہوں تو یوں نیت کرے کہ فجر کی جتنی نمازیں میرے ذمے قضا ہیں ان میں جو سب سے پہلی ہے اس کی قضا پڑھتا ہوں یا ظہر کی جتنی نمازیں میرے ذمے قضا ہیں ان میں سے سب سے پہلی کی قضا پڑھتا ہوں، اسی طرح نیت کرکے قضا پڑھتا رہے، جب دل گواہی دے دے کہ فوت شدہ نمازوں کی قضا ہوگئی تو قضا پڑھنا چھوڑ دے۔