پرنٹنگ کے کام میں عورتوں کی تصویر پرنٹ کرنا

سوال ۔ میرے شوہر پرنٹنگ کا کام کرتے ہیں کیٹ لاگ ۔ وغیرہ جس میں عورتوں کی تصویریں ہوتی ہیں تو وہ بھی پرنٹ کرتے ہیں تو کیا یہ گناہ ہے اور اس کی کمائی سے جو پیسے آئے اس کا کیا حکم ہے ؟
الجواب باسم ملھم الصواب
مذکورہ صورت میں ایسا پرنٹنگ کا کام جو جاندار یا عورتوں کی تصویر سازی پر مشتمل ہو وہ جائز نہیں اور اس کی آمدنی بھی ناجائز ہے اور وہ کام جو غیر جاندار کی پرنٹنگ پر مشتمل ہو ۔ مثلا ۔ عمارت ۔ درخت ۔ پھل ۔ پھول وغیرہ کی تصویر ہو تو وہ جائز اور اس کی آمدنی بھی جائز وحلال ہے ۔
===============
حوالہ جات:
1- عن عائشةَ زوجِ النبيِّ صلى الله عليه وسلم أنها قالت: إن أشدَّ الناسِ عذابًا يومَ القيامةِ الذين يُضاهون اللهَ في خلقِه۔
(صحیح البخاری: 5954)
ترجمہ: عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا، زوجہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے کہ قیامت کے دن سب سے زیادہ سخت عذاب میں وہ لوگ گرفتار ہوں گے جو اللہ کی مخلوق کی طرح خود بھی بناتے ہیں۔
2- قال أصحابنا وغیرہم من العلماء: تصویر صورۃ الحیوان حرام شدید التحریم، وہو من الکبائر؛ لأنہ متوعد علیہ بھذا الوعید الشدید المذکور في الأحادیث سواء صنعہ في ثوب، أوبساط، أو درہم، أودینار، أو غیر ذلک، وأما تصویر الشجر، والرجل، والجبل وغیر ذلک فلیس بحرام، ہذا حکم نفس التصویر، وأما إتخاذ المصور بحیوان، فإن کان معلقاً علی حائط سواء کان لہ ظل أم لا، أو ثوبًا ملبوسًا، أو عمامۃ، أونحو ذلک فہو حرام“۔
(مرقاۃ المفاتیح، 323/8)

3- وظاہر کلام النووي الإجماع علی تحریم تصویر الحیوان وقال: سواءٌ صنعہ لما یُمْتَہَنُ أو لغیرہ، فصنعتہ حرام بکل حال، لأن فیہ مضاھاة لخلق اللہ تعالی، وسواء کان في ثوب أو بساط أو دراہم و إناء و حائط وغیرھما۔
(رد المحتار علی الدر المختار: 502/2)
واللہ اعلم بالصواب۔

9ربیع الاول ۔ 1444
5اکتوبر ۔2022

اپنا تبصرہ بھیجیں