سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ پاؤں کی انگلیوں میں خلال کرنے کی جو کیفیت اور طریقہ بتایا جاتا ہے کہ بائیں ہاتھ کی چھنگلی سے کیاجائے اور نیچے کی طرف سے کیا جائے یہ طریقہ درست ہے؟
فتویٰ نمبر:48
جواب: وضو میں انگلیوں کا خلال سنت مؤکدہ ہے۔ رہا یہ سوال کہ اس کا طریقہ کیاہے ؟ تو احادیث میں اس حوالے سے دو باتیں ملتی ہیں :
1۔خلال تین بار کیاجائے ۔ چنانچہ دار قطنی اور بیہقی میں مسند صحیح سے روایت منقول ہے کہ ” عن عثمان رضی اللہ عنہ انہ توضا فخلل بین اصباح قدمیہ ثلاثا، وقال :”رایت رسول اللہ ﷺ فعل کما فعلت ۔” ( شامی :1/256)
2۔پاؤں کی انگلیوں کا خلال چھنگلی سے کیا جائے ۔ چنانچہ ابو داؤد ، ترمذی اور ابن ماجہ کی روایت ہے :”عن المستور دین شداد قال: رایت رسول اللہ ﷺ توضا۔ فخلل اصابع رجلیہ بخنصرہ۔” ( شامی : 1/257 رشیدیہ جدید )
ان دو باتوں کے علاوہ جو یہ طریقہ مشہور ہے کہ بائیں ہاتھ کی چھنگلی سے نیچے کی طرف سے خلال کیاجائے جو دائیں پاؤں کی چھنگلی سے شروع ہو کر بائیں پاؤں کی چھنگلی پر ختم ہو تو یہ طریقہ احادیث سے ثابت نہیں۔ بعض فقہاء نے یہ مخصوص طریقہ ذکر کیا ہے ۔