آکسیجن ہے کیا؟
آکسیجن ایک کیمیائی عنصر اور ایک گیس ہے ۔اس کا جوہری نمبر8ہے اور اِسے انگریزی حروف تہجی کے حرف O سے ظاہر کیا جاتا ہے۔عام طور پر ہم آکسیجن کو نہیں دیکھ سکتے ہیں ، کیونکہ اس کا کوئی رنگ، مزہ یا بو نہیں ہے۔آکسیجن زمین کے مختلف مادوں میں ہوتا ہے ۔ دیگر عناصر کے مقابلے میں اس کی مقدار سب سے زیادہ ہے،آکسیجن ہوا میں آزاد طور پر ملتا ہے اور تجربو ں کے مطابق یہ کرۂ ہوا کا تقریباً پانچواں حصہ ہے۔زمین کے علاوہ مریخ زحل اور مشتری پرآکسیجن کی موجودگی ثابت ہوئی ہے۔ سائنس دانوں نے ایک دم دار ستارے پربھی آکسیجن کی موجودگی کا انکشاف کیا ہے ۔آکسیجن کی کمی سانس لینے کے عمل کو متاثر کرتی ہے۔
آکسیجن سے روزہ نہیں ٹوٹتا:
آکسیجن فضا میں ہروقت موجود ہے اس لیے جیسے عام حالات میں آکسیجن لینے سے روزہ نہیں ٹوت رہا ہوتا آکسیجن ماسک لگانے سے بھی روزہ نہیں ٹوٹے گا۔ہاں! اگر اس میں کوئی دوائی ملائی گئی ہوتو روزہ ٹوٹ جائے گا۔
(فتاوی عثمانی: 2/180، کتاب الصوم)
آکسیجن کے حوالے سے ایک قرانی انکشاف:
قرآن نے سورۃ الانعام ،آیت نمبر125 پارہ آٹھ میں فرمایا ہے:
” جس کو اللہ تعالی ہدایت پہنچانے کا ارادہ کرلے،اس کا سینہ اسلام کے لیے کھول دیتا ہے اور جس کو اس کی ضد کی وجہ سے گمراہ کرنے کا ارادہ کرلے، اس کے سینے کو تنگ اور اتنا زیادہ تنگ کردیتا ہے کہ اسے ایمان لانا ایسا مشکل معلوم ہوتا ہے جیسے اسے زبردستی آسمان پر چڑھنا پڑہا ہو!” (آسان ترجمہ قرآن)
اس آیت میں ہدایت وگمراہی کی ایک مثال سمجھائی گئی ہے ۔لیکن اس کے ضمن میں یہ جو کہاگیاہے کہ گمراہ کی مثال ایسی ہے جیسے وہ آسمان کی بلندیوں میں چڑھاجارہا ہو جس کی وجہ سے اس کادم گھٹ رہا ہو تو اس سے اس کی تائید ملتی ہے کہ آسمان کی بلندیوں میں انسان کا دم گھٹتا ہے اور بظاہر اس کی وجہ خلا میں آکسیجن کا نہ ہونا ہے۔