سوال:السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ
باجی ہم نے سوسائٹی سے Noc لے کر پلاٹ لیا۔ ٹرانسفر ہوگیا لیکن سوسائٹی نے بہانے بنا بنا کر ٹرانسفر لیٹر دینے سے انکار کیا۔ اور پراپرٹی ڈیلرز کو مورد الزام ٹہرایا۔ اس بات کو تیسرا سال چل رہا ہے۔ میرے میاں نے ایک مفتی صاحب کے مشورے سے مالک اور پراپرٹی ڈیلرز کو پلاٹ کا قبضہ لینے پر ہونے والے خرچہ کا ذمہ دار ٹھہرایا اور ان سے 20 لاکھ روپے لئے، آنے جانے، فون، سوسائٹی پر مقدمہ کی مد میں۔ کیا یہ پیسے لینا جائز ہے؟
الجواب باسم ملھم الصواب:مذکورہ صورت میں آپ کے میاں صرف حقیقی نقصان اور حقیقی اخراجات کی حد تک رقم لے سکتے ہیں، اور اس میں اس فن کے ماہرین کی رائے کا اعتبار ہوگا۔
حوالہ جات :
1: لما فی الحدیث “لا ضرر ولا اضرار ”
مسند احمد: (5/55، رقم:3865)
2: وإما بالتعويض عن الضرر الواقع فعلا بسبب عدم الوفاء بالوعد بلا عذر
مجلة مجمع الفقه الاسلامی، العدد الخامس: (2/ 1599)
واللہ تعالی اعلم بالصواب
14 ستمبر 2022ء
16 صفر 1444ھ