سوال: ماریہ کے یہاں ۳۰ شعبان کو بچے کی ولادت ہوئی اور اس کے بعد بالکل خون نہیں آیا ، لیکن جب بچہ ۳۵ دن کا ہوا تو ۲ دن خون آکر بند ہوگیا .. ماریہ نے ان دنوں میں جو نمازیں پڑھی اور روزہ رکھے تھیں ،وہ درست ہوگئے ، اور یہ خون استحاضہ کا کہلائے گا؟
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب حامدۃ و مصلیۃ و مسلمۃ
مذکورہ صورت میں ماریہ کو ۳۷ دن نفاس آیا ہے ، ان دنوں اس نے جو نمازیں پڑھی اور روزہ رکھے وہ ادا نہیں ہوئے ، تاہم ان نمازوں کی قضاء نہیں کرے گی ، روزوں کی قضاء کرے گی۔
حدیث مبارکہ میں ہے :
” عن معاذہ رضی اللہ عنھا قالت : سألتُ عائشہ رضی اللہ عنھا ما بال الحائض تقضی الصومَ و لا تقضی الصلوۃَ فقالت احروریۃ انتِ قلتُ لستُ بحروریۃ ولکن اسال قالت کانت یصیبنا ذلک فتومر بقضاء الصوم ولا نومر بقضاء الصلوۃ .
(صحیح مسلم ج۱ ص۱۵۲ قدیمی کتب خانہ)
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم بالصواب.
بنت محمد عاقل عفی عنھا
صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر
۱۵ جنوری ۲۰۱۸ء
۲۸ ربیع الثانی ۱٤۸۹ھ