بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
س۔اگر کسی خاتون کو عمرہ ادا کرنے کے بعد معلوم ہواکہ وہ حیض کے ایام میں تھیں اور ان کا مکمل عمرہ حالت حیض میں ادا ہوا ہے تو اب اس کا کیا حکم ہے؟۔
ج۔ ناپاکی میں عمرہ ادا کرنے کا حکم یہ ہے کہ طواف عمرہ کا اعادہ کرے یعنی دوبارہ ایک طواف عمرے کے طواف کے اعادہ کی نیت سے کرلے جس کے لیےاحرام ضروری نہیں۔ طواف دوبارہ نہ کرے تو دم دینا پڑے گا۔ یہ حکم اس وقت ہے جب کہ عورت میقات سے تجاوز نہ کرے اگر میقات سے تجاوز کرچکی ہو اور اعادہ کرنا چاہے تو پھر احرام باندھ کر پورے عمرے کا اعادہ کرنا پڑے گا ورنہ دم لازم ہوگا کیونکہ میقات سے حرم میں داخل ہونے کے لیے احرام ضروری ہے۔
وجوہات:
(۱) طواف و سعی کا پاکی کی حالت میں کرنا یہ طواف و سعی کے ارکان و شرائط میں سے نہیں۔
(۲) طواف کو پاکی کی حالت میں کرنا یہ واجبات طواف میں سے ہے۔
(۳) سعی کو پاکی کی حالت میں کرنا یہ سعی کے مستحبات میں سے ہے۔
(۴) جس طواف کے بعد سعی ہو اس طواف کو پاکی کی حالت میں کرنا بھی سعی کے واجبات میں سے ہے۔
اس کا مطلب یہ ہوا کہ اگر طواف و سعی ناپاکی میں ہوئے تو ادا ہو جائیں گے البتہ واجب کے چھوٹنے کی وجہ سے کمی رہ جائیگی جو اعادہ یا دم سے پوری ہوگی۔
پی ڈی ایف فائل میں فتویٰ حاصل کرنے کے لیے دیے گئے لنک پر کلک کریں :
https://www.facebook.com/groups/497276240641626/556356178066965/