فتویٰ نمبر:2033
سوال: محترم جناب مفتیان کرام!
ایک روم میں قالین ڈالا ہوا ہے اور وہاں پر ایک سال کا بچہ ۲ سے ۳ بار پیمپر یا ویسے ہی سو سو [پیشاب] کیا ہوا ہے اور اس قالین پر ہم کچھ دن بعد نماز پڑھتے ہیں جائے نماز ڈال کر، تو پہلے جائے نماز کے نیچے کپڑا ڈالنا لازمی ہے جب کہ قالین سوکھی ہوئی ہو؟
و السلام
الجواب حامدا و مصليا
وعلیکم السلام!
اگر جائے نماز اتنی پتلی ہے کہ ناپاکی کی بو آئے تو اس کے نیچے کچھ مزید کپڑا بچھانا ضروری ہے۔ اور اگر خوب موٹی ہے تو بچانے کی ضرورت نہیں۔
نفاست کا تقاضا ہے کہ ناپاکی کو جلد ہی دور کیا جائے۔
▪ وکذا الثوب إذا فرش علی النجاسۃ الیابسۃ، فإن کان رقیقا یشف ماتحتہ، أو توجد منہ رائحۃ النجاسۃ علی تقدیر أن لہا رائحۃ لاتجوز الصلوۃ علیہ، وإن کان غلیظا بحیث لا یکون کذلک جازت۔ (رد المحتار: ۲ /۳۸۷)
فقط۔ و اللہ اعلم
قمری تاریخ: ۲۹ ربیع الاول١٤٤٠ھ
عیسوی تاریخ: ۷ دسمبر ٢٠١٨
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: