ناپاک گدے کا استعمال کرنا کیسا ہے؟

سوال:اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!

میرے سسر کا انتقال ہو چکا ہے ہے لیکن وہ بیمار تھے اور کمزوری کی وجہ سے ان کا پیشاب لیک جاتا تھا پیمپر سے۔

تو کیا ہم وہ گدا استعمال کر سکتے ہیں یا نہیں کیا وہ گدا ناپاک ہو چکا ہے؟

الجواب باسم ملھم الصواب

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

اگر آپ کو یقین یا غالب گمان ہے کہ پیشاب گدے کو پہنچ چکا ہوگا تو گدے کا وہ حصہ ناپاک ہو چکا ہے جس پر پیشاب لگا ہے۔

ایسی صورت میں گدے کو پاک کرکے استعمال کرنا چاہیے اور اگر پاک کرنا مشکل ہو یا نہ کر سکتے ہوں تو پھر اس کے اوپر پاک چادر بچھا کر استعمال کرنا چاہیے۔

گدے اور وہ چیزیں جن کو نچوڑا نہیں جا سکتا ان کے پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ ان کو تین دفعہ اس طرح دھویا جائے کہ ہر بار پانی ڈال کر چھوڑ دیا جائے یہاں تک کہ پانی کے قطرے ٹپکنا بند ہوجائے۔یعنی ایک دفعہ پانی ڈال کر چھوڑ دیں یہاں تک کے قطرے ٹپکنا بند ہو جائے،پھر دوسری اور تیسری بار بھی ایسے ہی کیا جائے تو گدا پاک ہو جائے گا۔

یا اگر اتنا پانی بہا دیا گیا کہ پاک ہونے اور نجاست کے زائل ہونے کا غالب گمان ہوجائے تو بھی پاک ہو جائے گا۔

==================

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (1/ 347):

“والحاصل أنه على ما صححه الحلواني: وما لاينعصر يطهر بالغسل ثلاث مرات والتجفيف في كل مرة؛ لأن للتجفيف أثراً في استخراج النجاسة. وحد التجفيف: أن يخليه حتى ينقطع التقاطر، ولايشترط فيه اليبس، هكذا في التبيين. هذا إذا تشربت النجاسة كثيراً، وإن لم تتشرب فيه أو تشربت قليلاً يطهر بالغسل ثلاثاً۔”

(البدائع: ۱/۲۵۰)

فأما إذا علم أنہ تشرب فیہ فقد قال أبویوسف ینقع في الماء ثلاث مرات ویجفف في کل مرة فیحکم بطہارتہ․

فقط-واللہ تعالی اعلم بالصواب

قمری تاریخ: 30,دسمبر2020

شمسی تاریخ:15 جمادی اولیٰ،1442ھ

اپنا تبصرہ بھیجیں