سوال:السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا یہ بات صحیح ہے کہ میت والے گھر میں تین دن جھاڑو نہیں لگانی چاہیے؟
الجواب باسم ملھم الصواب
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
شرعاً اس بات کی کوئی حقیقت نہیں ہے، بلکہ جس وقت ضرورت ہو جھاڑو لگانا اور گھر کی صفائی کرنا جائز ہے۔
اگر اس بات کو دین سمجھ کر اور ثواب سمجھ کر عمل کیا جا رہا ہے کہ میت کے گھر میں جھاڑو نہیں لگائی جائے گی تو یہ بدعت ہے اور واجب الترک ہے۔
==================
“الأربعين النووية الأربعين النووية الحديث رقم 28 حديث رقم 28
النص
28 عَنْ أَبِي نَجِيحٍ الْعِرْبَاضِ بْنِ سَارِيَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ قَالَ: وَعَظَنَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه و سلم مَوْعِظَةً وَجِلَتْ مِنْهَا الْقُلُوبُ، وَذَرَفَتْ مِنْهَا الْعُيُونُ، فَقُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ! كَأَنَّهَا مَوْعِظَةُ مُوَدِّعٍ فَأَوْصِنَا، قَالَ: أُوصِيكُمْ بِتَقْوَى اللَّهِ، وَالسَّمْعِ وَالطَّاعَةِ وَإِنْ تَأَمَّرَ عَلَيْكُمْ عَبْدٌ، فَإِنَّهُ مَنْ يَعِشْ مِنْكُمْ فَسَيَرَى اخْتِلَافًا كَثِيرًا، فَعَلَيْكُمْ بِسُنَّتِي وَسُنَّةِ الْخُلَفَاءِ الرَّاشِدِينَ الْمَهْدِيينَ، عَضُّوا عَلَيْهَا بِالنَّوَاجِذِ، وَإِيَّاكُمْ وَمُحْدَثَاتِ الْأُمُورِ؛ فَإِنَّ كُلَّ بِدْعَةٍ ضَلَالَةٌ. “
(رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ، وَاَلتِّرْمِذِيُّ رقم:266 وَقَالَ: حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.)
فقط-واللہ تعالی اعلم بالصواب
قمری تاریخ: ١٢ جمادى اولى،١٤٤٢ه
شمسی تاریخ:27 دسمبر ،2020