مسجد کے احکام
مسجد کا دروازہ بند کرنا مکروہِ تحریمی ہے،البتہ اگر نماز کا وقت نہ ہو اورمسجد کی حفاظت کے لیے دروازہ بند کرلیا جائے تو جائز ہے۔
مسجد کی چھت پرپیشاب، پاخانہ یا جماع کرناجائز نہیں۔
جس گھر میں مسجد ہو وہ پورا گھر مسجد کے حکم میں نہیں، اسی طرح وہ جگہ بھی مسجد کے حکم میں نہیں جو عیدین یا جنازے کی نماز کے لیے مقرر کی گئی ہو۔
مسجد کے در ودیوار پر نقش و نگارکرنا اگر اپنے ذاتی مال سے ہو تو مضائقہ نہیں، مگر محراب اور محراب والی دیوار پر مکروہ ہے، اور اگر مسجد کی آمدنی سے ہو تو ناجائز ہے۔
مسجد کی درو دیوار پر قرآن مجید کی آیتوں یا سورتوں کا لکھنا اچھا نہیں۔
مسجد کے اندر یا مسجد کی دیواروں پر تھوکنا یا ناک صاف کرناجائز نہیں اور اگرضرورت پیش آئے تو اپنے کپڑے وغیرہ میں تھوک وغیرہ لے لے۔
مسجد کے اندر وضو یا کلی وغیرہ کرنا مکروہِ تحریمی ہے۔
جنبی اور حائضہ کے لیے مسجد کے اندر جانا جائز نہیں۔
مسجد کے اندر خرید وفروخت مکروہِ تحریمی ہے، البتہ اعتکاف کی حالت میں بقدرِ ضرورت مسجد کے اندر خرید وفروخت جائز ہے،ضرورت سے زیادہ اس وقت بھی جائز نہیں مگرسامانِ فروخت مسجد کے اندر نہیں ہونا چاہیے۔[ یعنی جس چیز کو فروخت کرنا چاہتا ہے وہ مسجد میں نہ لائی جائے اور اگر صرف قیمت کا روپیہ مسجد میں لایا جائے تو مضائقہ نہیں۔
اگر کسی کےپاؤں میں مٹی وغیرہ لگی ہوئی ہو تو اس کو مسجد کی دیوار یا ستون سے پونچھنا مکروہ ہے۔
مسجد کو راستہ بنانا جائز نہیں، البتہ اگر کبھی سخت ضرورت ہو تو ایسی حالت میں مسجد سے ہوکر نکل جاناجائز ہے۔
مسجد میں کسی پیشہ ور کو اپنا پیشہ کرنا جائز نہیں، اس لیے کہ مسجد دِین کے کاموں خصوصاً نماز کے لیے بنائی جاتی ہے، اس میں دنیا کے کام نہیں ہونے چاہئیں،البتہ اگر کوئی شخص مسجد کی حفاظت کے لیے مسجد میں بیٹھے اور ضمناً اپنا کام بھی کرتا رہے تو کوئی حرج نہیں، مثلاً: کوئی کاتب یا درزی مسجد کے اندر بغرضِ حفاظت بیٹھے اور ضمناً اپنا کام بھی کرتا جائے تو جائز ہے۔