مولانا یحییٰ مدنی رح کراچی کے مشہور کاروباری خاندان دہلی والی فیملی سے تعلق رکھتے تھے۔بڑی عمر میں چار مہینے لگائے۔وا پس آنے کے بعد علم دین حاصل کیا۔فراغت کے بعد حضرت شیخ الحدیث مولانا زکریا ؒ سے بیعت ہوئے اور ان کی مستقل صحبت اختیار کی۔ حضرت شیخ رح مدینہ منورہ تشریف لے گئے تو آپ بھی ان کے ساتھ ہی گئے اور ان کی وفات تک وہیں ان کیساتھ ہی رہے۔
حضرت شیخ رح کی وفات پر کراچی واپس آئے اور معہد الخلیل کے نام سے مدرسہ بنایا، جس کا شمار آج کراچی کے اچھے مدارس میں ہوتا ہے.
چند سال پہلے آپ کی وفات ہوئی۔وفات سے قریباً ہفتہ پہلے بے ہوش ہوگئے۔کراچی کے مشہور آغا خان ہسپتال لے جائے گئے۔جب ڈاکٹر نے سٹیھتوسکوپ دل پر رکھا تو ایکدم چیخ اٹھا اور دوڑ کر دوسرے ڈاکٹرز کو بلا لایا اور کہا ذرا سنو! انہوں نے لگا کر سنا، تو دل “اللہ اللہ ” کررہا تھا..وہ سارے حیرت زدہ رہ گئے کہ جبکہ بےہوش ہیں اور کچھ بھی خبر نہیں۔تب بھی دل زندہ وبیدار ہے!
اللہ کی شان! وہ پورا ہفتہ بےہوش رہے اور پورا ہفتہ دل اپنا مشغلہ انجام دیتا رہا۔
کیا وہ لوگ ہوں گے اور کیسی ان کی دلوں پر محنت ہوئی ہوگی کہ اس عالم میں بھی دل زندہ رہا..
اللہ کریم ہمارے دلوں کو بھی اپنی طرف یونہی پلٹا دے..
آمین